یمن: سیلاب کے سبب 30 ہلاک، سیکڑوں افراد بے گھر

صنعا ، 8/اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) یمنی حکام نے بتایا ہے کہ یمن کے جنوبی شہر الحدیدہ میں گزشتہ دنوں سے موسلادھار بارش کے بعد سیلاب کی وجہ سے30 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سیکڑوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ الحدیدہ کے گورنر محمد قاسم نے مسیرہ ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ سیلاب کے نتیجے میں 500 گھروں سے لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔ 5 افراد گمشدہ ہیں۔یمن میں موسلادھار بارش کے بعد اس ہفتے الحدیدہ ، جنوب مغربی شہر طائز اور شمال مغربی شہر بھی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں کئی گھر بہہ گئے ہیں۔یمنی انتظامیہ نے مہلوکین ، زخمی اور گمشدہ افراد کی مکمل تعداد نہیں بتائی ہے۔

خیال رہے کہ یمن میں موسم باراں کا آغاز مارچ سے ہوتا ہے اور جولائی اور اگست کے نصف میں بارش کی شدت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔یمن میں اقوام متحدہ(یو این) کے انسانی دفتر نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ تعز کے ضلع مقبناح میں سیلاب کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے ، زراعتی زمینیں تباہ وہ برباد ہو گئی تھیں جبکہ کئی گھروں اور ڈھانچوں کو نقصان پہنچا تھا۔

المنسوریہ ضلع میں متعدد افراد منگل سے اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ سیلاب کی وجہ سےسڑکیں بلاک ہو گئی تھیں۔اسوسی ایٹ پریس سے بات چیت کرتے ہوئے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ مقامی انتظامیہ2دنوں سے سیلاب سے متاثرہ علاقوںمیں نہیں پہنچ سکی ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ میسرہ ٹی وی کے مطابق مہدی المشت ، سپریم پولیٹیکل کاؤنسل کے چیئرمین نے مقامی انتظامیہ کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پہنچیں۔ 

عینی شاہدین نے یمنی تہامہ کوسٹل پلین کے حالات کو خوفناک قرار دیا ہے۔ اس ضمن میں ایک عینی شاہد محمد رسام نے کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں کھانے پینے کا پانی ختم ہو گیا ہے۔  سیلاب سب کچھ بہا کر لے گیا ہے۔

اس پر پڑھیں ساحل آن لائن Header Banner