03 جولائی ، 2024
بنگلادیش کے نائب کپتان اور سینئر کھلاڑی تسکین احمد کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کیخلاف میچ نہ کھیلنے کی وجہ سامنے آگئی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق تسکین احمد بھارت کے خلاف میچ والے دن مبینہ طور پر ہوٹل میں سوتے رہ گئے تھے جس کی وجہ سے وہ ٹیم کی بس میں سوار نہیں ہوسکے تھے۔
22 جون کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سُپر ایٹ مرحلے کے میچ میں بھارت نے بنگلادیش کو 50 رنز سے شکست دی تھی، اس میچ میں بنگلادیش کی ٹیم نے ایک ہی تبدیلی کی تھی، اس میچ کے لیے تسکین احمد کو ڈراپ کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 24 جون کو اگلے میچ میں افغانستان کے خلاف تسکین احمد کو ٹیم میں شامل کرلیا گیا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق تاہم تسکین احمد نے اب اس معاملے پر وضاحت دی ہے کہ انہیں ٹیم کمبینیشن کی وجہ سے ڈراپ کیا گیا تھا۔
تسکین احمد کا مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے تھوڑی دیر ہوئی لیکن میں ٹاس سے پہلے گراؤنڈ میں پہنچ گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ٹیم بس میں سوار نہیں ہوسکا تھا اور ٹاس سے تقریباً 30-40 منٹ پہلے گراؤنڈ پہنچ گیا تھا، ایسی بات نہیں ہے کہ مجھے دیر سے پہنچنے پر ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
علاوہ ازیں تسکین احمد نے اپنے رویے پر معافی بھی مانگی تھی۔
دوسری جانب منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شکیب الحسن نے کہا کہ بس عام طور پر ایک مخصوص وقت پر روانہ ہوتی ہے، یہ اصول ہے کہ ٹیم بس کسی کا انتظار نہیں کرتی۔
شکیب الحسن کا کہنا تھا کہ اگر اتفاق سے کسی سے بس چھوٹ جائے تو وہ منیجرز کی گاڑی یا ٹیکسی سے آسکتا ہے، تسکین ٹاس سے 5-10 منٹ پہلے پہنچا اس لیے ٹیم انتظامیہ کے لیے انہیں منتخب کرنا مشکل تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس سارے معاملے پر تسکین احمد نے معافی مانگ لی اور اسے خوش اسلوبی کے ساتھ ختم کردیا گیا، کھلاڑی پر کوئی جرمانہ بھی نہیں کیا گیا۔