نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) سائبر سکیورٹی ماہرین نے کیفے، ایئرپورٹ یا ہوٹل وغیرہ میں پبلک وائی فائی استعمال کرنے والوں کے لیے سخت وارننگ جاری کر دی۔نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق سائبر سکیورٹی فرم ’کاسپرسکائی‘ کے ماہرین نے نئی تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ پبلک وائی فائی پر لوگوں کی ڈیوائسز ہیک ہونے اور نجی نوعیت کا ڈیٹا چوری ہونے کا غالب امکان ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا ہے کہ کسی بھی پبلک وائی فائی سے اپنی ڈیوائس کو منسلک کرنے سے پہلے سکیورٹی کے پہلو سے اچھی طرح جانچ پڑتال کر لینی چاہیے کیونکہ بعض اوقات ہیکرز بھی جعلی وائی فائی نیٹ ورک بنا کر لوگوں کی ڈیوائسز ہیک کرتے ہیں۔وہ اپنے جعلی وائی فائی نیٹ ورکس کے نام اصلی نیٹ ورکس کے مشابہہ رکھتے ہیں تاکہ لوگ آسانی سے ان کے نیٹ ورک سے اپنی ڈیوائسز منسلک کریں اور وہ انہیں ہیک کرکے ڈیٹا چوری کر لیں۔
ماہرین کے مطابق جونہی کوئی ڈیوائس ایسے جعلی نیٹ ورک سے منسلک ہوتی ہے، اس صارف کے سوشل میڈیا اکائونٹ کے یوزر نیم اور پاس ورڈز، بینک اکائونٹس کی تفصیل، ای میل ایڈریس اور دیگر نجی نوعیت کی معلومات ہیکرز کے پاس پہنچ جاتی ہے، جن کا وہ بعد ازاں غلط استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ لوگوں کو پبلک وائی فائی نیٹ ورک صرف انتہائی ضرورت کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایک یہ احتیاطی تدبیر لازمی اختیار کرنی چاہیے کہ پبلک نیٹ ورک پر کوئی بھی ڈیجیٹل فنانشل ٹرانزیکشن ہرگز مت کریں، حتیٰ کہ بینک کی ایپلی کیشن بھی اس نیٹ ورک پر مت استعمال کریں۔
ماہرین کاکہنا تھا کہ پبلک وائی فائی نیٹ ورک پر ’وی پی این‘ کا استعمال بھی آپ کی پرائیویسی کو محفوظ بنا سکتا ہے۔ تاہم لوگوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ہر وی پی این بھی محفوظ نہیں ہوتا۔پبلک وائی فائی نیٹ ورک پر ونڈوز فائروال کو آن رکھیں اور اپنے سوشل میڈیا اکائونٹس میں ’Two Factor Authentication‘ (2FA)کا فیچر آن رکھیں۔ اپنے آپریٹنگ سسٹمز اور سافٹ ویئرز کو جدید سکیورٹی پیچز کے ساتھ اپ ڈیٹ رکھیں۔ان احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے سے آپ ہیکرز کے حملے سے کافی حد تک خود کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔