معروف اداکار، ہدایت کار و پروڈیوسر یاسر نواز نے انکشاف کیا ہے کہ شادی سے قبل زمانہ طالب علمی میں ایک بار انہیں پولیس نے لڑکی کے ساتھ پکڑ لیا تھا اور وہ انہیں تھانے لے کر جانے والے تھے مگر والد نے انہیں بچا لیا۔
یاسر نواز حال ہی میں اپنی بہن اور بھائیوں کے ہمراہ نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران بچپن کا قصہ اور شادی سے قبل معاشقے کرنے کی بات کرتے ہوئے یاسر نواز نے بتایا کہ انہیں ایک بار پولیس نے پکڑ لیا تھا۔
اداکار نے معاشقے پر بات کرتے ہوئے اہلیہ ندا یاسر سے ڈر کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ اگر ان کی بیوی ان کا قصہ سن لیں گی تو وہ ان پر غصہ ہوں گی لیکن ساتھ کہا کہ وہ مارننگ شو کر رہی ہوں گی۔
یاسر نواز نے قصہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ان کا گھر پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کراچی سینٹر کے قریب تھا اور وہ کالج میں پڑھتے تھے۔
ان کے مطابق انہوں نے گھر سے گاڑی نکالی اور لڑکی کو ساتھ میں بٹھاکر گلیوں میں گھومتے ہوئے ایک جگہ رکے، جہاں کچھ ہی دیر بعد پولیس آگئی۔
یاسر نواز کا کہنا تھا کہ پولیس موبائل کو دیکھ کر ان کے ہاتھ پائوں پھول گئے، ڈر کے مارے وہ ٹھیک طرح سے گاڑی بھی نہ چلا سکے اور اتنی دیر میں پولیس اہلکار ان کی گاڑی کے آگے آکر کھڑے ہوگئے۔
ان کے مطابق پولیس والوں نے بارعب پوچھا کہ وہ کون ہیں اور یہاں کیا کر رہے ہیں، ان کے ساتھ لڑکی کون ہیں؟
اداکار کا کہنا تھا کہ پولیس کو دیکھتے ہی وہ ڈر گئے، ان سے بات نہ ہو پا رہی تھی لیکن ان کے ساتھ جو لڑکی تھی انہوں نے پولیس والوں سے دبنگ انداز میں بات کرنا شروع کردی۔
یاسر نواز کے مطابق بعد ازاں انہوں نے والد کو موبائل فون پر کال کرکے قصہ بتادیا، جس پر والد نے پولیس والوں سے بات کرکے اپنا تعارف کروایا اور انہیں پولیس سے بچایا۔
اداکار نے بتایا کہ پولیس والے انہیں اور لڑکی کو تھانے چلنے کا کہ رہے تھے جب کہ پولیس والوں نے ان کے والد کو بتایا کہ ان کا بیٹا اسلامی ملک میں کھلے عام لڑکی کے ساتھ ڈیٹ مار رہا ہے۔