لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 ستمبر2024ء) سربراہ لاہور پولیس بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت کیپٹل سٹی پولیس ہیڈکوارٹرز میں کینٹ اور ماڈل ٹاون ڈویژنز کی کارکردگی سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔ سی سی پی او لاہورنے 12 ربیع الاول کے جلوسوں،ریلیوں اور تقریبات کیلئے فول پروف سکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے محکمہ پولیس کی کارکردگی کے تعین کیلئے کی پرفارمنس انڈیکیٹرزپر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔بلال صدیق کمیانہ نے خواتین اور بچوں سے متعلقہ جرائم کی روک تھام کیلئے زیرو ٹالرنس اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے جدیدٹیکنالوجی کو بروئے کار لا تے ہوئے مطلوب اشتہاریوں کی گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سٹریٹ کرائم کی روک تھام کیلئے کرائم پاکٹس میں بیریئرز لگوائے جائیں اور ہاٹ سپاٹ ایریاز میں انتظامیہ کے تعاون سے پارکنگ سٹینڈز بنوائیں۔
(جاری ہے)
سی سی پی او لاہورنے کہا کہ موبائل سنیچرز اور موٹر سائیکل چوروں کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے کرائم کنٹرول کیلئے سفید پارچات میں ڈیکائے آپریشنز کئے جائیں۔انہوں نے چوری کے موبائل خریدنے والے دکانداروں کے خلاف کریک ڈائون مزید تیز کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے ای گیجٹ ایپ میں بروقت اندراج نہ کرنے والے دکاندار کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل چوری کی روک تھام کیلئے موبائل مارکیٹس انتظامیہ سے معاونت حاصل کریں۔بلال صدیق کمیانہ نے منشیات فروشوں کی بیخ کنی کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنزمیں تیزی لانے کے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سپروائزری افسران انسداد منشیات آپریشنز کی خود نگرانی کریں۔انہوں نے کہا کہ جرائم کے خاتمے کیلئے محکمہ پولیس کے تمام ونگز باہمی اشتراک سے کام کریں۔ ایس ڈی پی اوز اپنے سٹاف کی کارکردگی کی انسپکشن کیلئے باقاعدگی سے مانیٹرنگ کریں۔سی سی پی او لاہور نے کہا کہ کرپشن اور اختیارات سے تجاوز پرکوئی سمجھوتہ نہیں۔ بے گناہ کے ساتھ ناانصافی نہ ہو اورگناہ گار سزا سے بچنے نہ پائے۔انہوں نے مزید کہا کہ افسران مظلوم کو انصاف کی فراہمی کیلئے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔اجلاس میں ڈی آئی جی(انوسٹی گیشن)ذیشان اصغر، ڈی آئی جی (آپریشنز) محمد فیصل کامران، ایس ایس پی (ایڈمن)عاطف نذیر،ایس ایس پی (انوسٹی گیشن)انوش مسعود چوہدر ی، ایس ایس پی(آپریشنز)تصور اقبال، کینٹ اور ماڈل ٹاون ڈویژنز کے ایس پیز، اے ایس پیز،سرکل افسران، ایس ایچ اوز اور انچارجز(انوسٹی گیشن)نے شرکت کی۔