ٹوکیو(ڈیلی پاکستان آن لائن)جاپان نے آئندہ برس سے ’زِیٹا-کلاس‘ سپر کمپیوٹر بنانے کی شروعات کرنے کا اعلان کر دیا۔ یہ کمپیوٹر آج کے طاقتورترین سپر کمپیوٹرز سے ہزارگنا تیز ہوگا۔
75 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی مالیت سے بنایا جانے والی یہ سپرچارجڈ مشین جاپان کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی دوڑ میں برابری کے ساتھ حصہ لینے میں مدد دے گی۔ اس مشین کے متعلق توقع کی جارہی ہے کہ یہ 2030 تک مکمل طور پر فعال ہوجائے گی۔
اس نئی مشین کے متعلق پیش کیے جانے والے منصوبے (جو پہلی بار رواں برس 28 اگست کو جاپان کی وزارتِ تعلیم، ثقافت، کھیل، سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری کیا گیا) میں بتایا گیا کہ یہ سپرکمپیوٹر زیٹا فلاپس سکیل تک کی رفتار تک پہنچ سکے گا، اس رفتار تک اب تک نہیں پہنچا گیا ہے۔
فلوٹنگ-پوائنٹ آپریشنز پر سیکنڈ (فلاپس) کمپیوٹر کے پرابلمز حل کرنے کی رفتار کی پیمائش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جہاں ایک فلوٹنگ-پوائنٹ آپریشن ایک کیلکیولیشن ہوتا ہے۔ ایک زیٹا فلاپس کی رفتار رکھنے والا سپر کمپیوٹر فی سیکنڈ ایک سیکسٹیلین (1 کے آگے 21 صفر) کیلکیولیشنز کر سکتا ہے۔
جبکہ آج کے سب سے طاقتورترین سپر کمپیوٹر نے ابھی صرف ایکسا فلاپس کی حد عبور کی ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ فی سیکنڈ ایک کوئنٹیلین (1 کے آگے 18 صفر) کیلکیولیشن کر سکتا ہے۔