پاکستانی معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے بتایا ہے کہ استاد نصرت فتح علی خان کی قوالی ’اللّٰہ ہو اللّٰہ ہو‘ گوروں کو اتنی پسند آئی کہ انہوں نے استاد کا نام ’مسٹر اللّٰہ ہو‘ ہی رکھ دیا تھا۔
راحت فتح علی خان نے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں میڈیا سے گفتگو کی۔
انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ٹورنٹو میرا دوسرا گھر ہے کیونکہ استاد نصرت فتح علی خان کی اہلیہ یہاں رہتی تھیں اور میں ان کے گھر ہی آ کر ٹھہرتا تھا، اس شہر سے میری یادیں وابستہ ہیں۔
راحت فتح علی خان نے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا شاہ زمان چھوٹی عمر میں بڑے اسٹیج پر پرفارم کر رہا ہے، اُس نے 6 سال کی عمر سے استاد نصرت فتح علی خان کو سُن کر اور گا کر سیکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فنِ موسیقی میں قوالی ہی میری پسندیدہ صنف ہے، قوالی میں آزادی ہے جس میں کُھل کر گانے کا موقع ملتا ہے۔
گلوکار کا کہنا ہے کہ ہم پردیس میں اپنے دیس کی مٹی کی خوشبو لے کر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوروں کی طرح مجھے بھی استاد نصرت فتح علی خان کی قوالی ’اللّٰہ ہو اللّٰہ ہو‘ سب سے زیادہ پسند ہے۔
خیال رہے کہ گلوکار ان دنوں اپنے صاحبزادے شاہ زمان علی خان کے ساتھ نارتھ امریکا میں شوز کر رہے ہیں۔