پاکستان کی سینئر اداکارہ عذرا منصور نے اداکارہ ماورا حسین سے متعلق بتایا کہ وہ سین چھوڑ کر پہلے نماز ادا کرتی ہیں پھر بعد میں ادھورا سین مکمل کرتی ہیں۔
حال ہی میں سینئر اداکارہ نے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کے چینل کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے معاشرے میں پائے جانے والے عام تصور پر بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ اداکاروں سے متعلق باتیں کی جاتی ہیں، چونکہ ان کا تعلق ڈراموں اور فلموں سے ہے اسی لیے وہ اپنے مذہب سے دور ہوں گے لیکن یہ غلط ہے۔
عذرا منصور نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شوبز انڈسٹڑی سے وابستہ خاص طور سے فلموں کے فنکاروں کے لیے جو الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں وہ نہایت نامناسب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتی کہ ہر کوئی مذہبی ہے، ہم انسان ہیں، انسان خطا کا پتلا ہے لیکن انڈسٹری میں کافی فنکار ایسے ہیں جو واقعی مذہبی ہیں اور مذہب سے قریب ہیں۔
عذرا منصور نے اپنے حالیہ ڈرامہ سیریل جفا کی ریکارڈنگ کے دنوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ابھی ماورا حسین اور محب مرزا کے ساتھ جفا میں کام کیا ہے، دونوں ہی ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران وقت نکال کر نماز وقت پر ادا کیا کرتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماورا کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، وہ ہمیشہ سین کی ریکارڈنگ کے دوران اگر نماز کا وقت ہو جاتا تو پہلے نماز ادا کرتیں پھر واپس آ کر سین شوٹ کرواتی تھیں۔
عذرا منصور کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسا صرف جفا کے سیٹ پر نہیں تھا بلکہ دل نادان کی ریکارڈنگ کے دوران بھی اداکارہ فجر سمیت دیگر نوجوان لڑکیاں سب نماز کی پابندی کرتی تھیں۔
اداکارہ نے کہا کہ میں خود بھی روزے رکھتی ہوں اور رمضان میں کام بھی کرتی ہوں لیکن ہم فنکار خاص طور سے فلموں میں کام کرنے والے فنکاروں کے لیے جو الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں وہ ٹھیک نہیں ہوتے۔