تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن)ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کی طرف سے بھارت میں اقلیتوں سے بُرے سلوک سے متعلق بیان پر بھارتی قیادت کو آگ لگ گئی۔
علی خامنہ ای نے بھارت، غزہ اور میانمار میں مسلمانوں سے روا رکھے جانے والے انتہائی سفاک اور ہتک آمیز سلوک پر شدید تنقید کی ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر کو بیان غلط بیانی پر مبنی اور بے بنیادی الزامات سے مزین ہے۔ کسی بھی ملک کو بھارت یا کسی اور ملک پر انسانی حقوق اور اقلیتوں سے متعلق کچھ کہنے سے پہلے اپنے متعلقہ ریکارڈ کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔
جشنِ میلادالنبیﷺ کی مناسبت سے ایک پیغام میں علی خامنہ ای نے دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں سے بھرپور اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری یہ سب کچھ خاموش تماشائی کی حیثیت سے دیکھ رہی ہے۔ بھارت، میانمار اور غزہ میں مسلمانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ بدخواہ شیعوں اور سنیوں میں اختلافات پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ فریقین کو ایک دوسرے کے خلاف گستاخی پر اُکساتے ہیں۔ اس صورتحال کا حل صرف اتحاد میں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسلام کے دشمنوں نے ہمیشہ ہمیں لڑانے کی کوشش کی ہے۔ اس وقت غزہ، میانمار اور بھارت میکں مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جارہا ہے اسے نظر انداز کرنے والا اور مسلمانوں کے درد کو محسوس نہ کرنے والا مسلمان نہیں۔