نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن)سائنسدانوں نے سال 2029 میں ایک بڑے ’شہابی پتھر‘ کے زمین کے انتہائی قریب سے گزرنے کے بارے میں پیشگوئی کرتے ہوئے خطرہ ظاہر کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق بڑے حجم کے سیارچے کے گزرنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ یہ 2029 میں زمین کے قریب پہنچ جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس شہابی پتھر کو ’Apophis‘ نام دیا گیا ہے جس کا مطلب ”تباہی کا خدا“ ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اپریل 2029 میں یہ شہابی پتھر زمین کے قریب پہنچ جائے گا۔
اگرچہ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کے زمین سے براہ راست ٹکرانے کا خطرہ انتہائی کم ہے تاہم حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ اگر چھوٹے سیارچے یا خلائی چٹانیں Apophis سے ٹکراتی ہیں تو وہ اپنی سمت بدل کر زمین کے مدار میں داخل ہوسکتا ہے۔
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ اگر چھوٹے سیارچے یا خلائی چٹانیں اپوفس سے ٹکرائیں تو وہ ممکنہ طور پر اس کی رفتار کو تبدیل کر سکتی ہیں اور اس کے مضمرات نمایاں ہیں۔
ماہرین کے مطابق Apophis نامی شہابی پتھر کا قطر 340 اور 450 میٹر کے درمیان بتایا گیا ہے، جس کے زمین سے 37,000 کلومیٹر کے فاصلے سے گزرنے کا امکان ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ براہ راست آنکھ سے بھی نظر آسکتا ہے۔
بتایا گیا کہ اپوفس تقریباً اتنا ہی چوڑا ہے جتنا کہ نیویارک میں واقع ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ اونچی ہے لیکن اس طرح کے تصادم اس کے راستے کو ری ڈائریکٹ کر سکتے ہیں۔