فلموں میں مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس کے رولز میں کاسٹ کیا جاتا ہے
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2024ء) بالی ووڈ کے ورسٹائل ادکار منوج باجپائی نے شکوہ کیا ہے کہ ڈائریکٹرز مجھے صرف غریب اور مڈل کلاس شخص کا رول دیتے ہیں۔بھارتی اداکارہ منوج باجپائی کی اداکارہ صلاحیتوں کا ہر کوئی معترف ہے اور انھیں اس نسل کے چند بہترین اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے، او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر ان کی انٹری اور ’دی فیملی مین‘ کی شاندار کامیابی کے بعد اب وہ عام عوام میں بھی کافی مقبولیت حاصل کرگئے ہیں۔حالیہ انٹرویو میں نیشنل ایوارڈ ونر اداکار نے کہا کہ انھیں فلموں میں مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس کے رولز میں کاسٹ کیا جاتا ہے، تاہم 2023 میں فلم ’گل مہر‘ میں مجھے ایک امیر شخص کا کردار دیا گیا تھا۔منوج نے بتایا کہ فلم کے ہدایت کار شیام بینگل کو لگا تھا کہ امیر کبیر شخص یونانی نقوش کے حامل نہیں ہوتے بلکہ وہ ایک عام آدمی کی طرح بھی ہوسکتے ہیں، 2004 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ویر زارا‘ میں میں نے پاکستانی سیاستدان کا کردار بھی ادا کیا ہے۔
(جاری ہے)
اداکار نے کہا کہ یہ چند ہدایت کار تھے جنھوں نے مجھے فلم میں امیر شخص کے طور پر پیش کیا مگر باقی سب ڈائریکٹرز کو مجھے امیر دکھانے میں مشکل پیش آتی ہے۔خیال رہے کہ فلمی نقاد اور شائقین منوج باجپائی کو بھارت کے ورسٹائل اداکاروں میں شمار کرتے ہیں اور ان کی اداکاری کے مداح نظر آتے ہیں، تاہم وہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کے رولز کے معاملے میں وہ بھی دقیانوسیت کا شکار ہوگئے ہیں۔