ابھرتے ہوئے اداکار اذان اسود ہارون نے دعویٰ کیا ہے کہ معروف اداکارہ نازش جہانگیر نے انہیں شوبز انڈسٹری میں متعارف کرانے کا جھانسہ دے کر نہ صرف ان سے رقم بٹوری بلکہ ان سے گاڑی بھی لی اور ان پر تشدد بھی کروایا۔
اسود ہارون نے اردو پوائنٹ کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ کچھ سال قبل انہوں نے پہلی بار نازش جہانگیر کے ساتھ ایک ٹیلی فلم کی تھی، جس کے بعد ان کے درمیان دوستی ہوگئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اسی دوران نازش جہانگیر نے انہیں بڑے ٹی وی چینلز اور اچھے ڈرامے کے تحت شوبز میں متعارف کرانے کا جھانسہ دیا اور ان سے رقم بٹورنا شروع کی۔
اسود ہارون نے دعویٰ کیا کہ نازش جہانگیر نے پہلے ان سے 15 لاکھ اور بعد ازاں ان سے مزید رقم کا مطالبہ کیا جب کہ اداکارہ ان سے مہنگے تحائف دینے کی فرمائشیں بھی کرتی رہیں اور ان سے مہنگی چیزیں دلوانے کا مطالبہ بھی کرتی رہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بعد ازاں نازش جہانگیر نے ان سے بہانے کرکے گاڑی مانگی اور انہوں نے اداکارہ کو 55 لاکھ روپے مالیت کی ہونڈا کار دے دی جب کہ اس کے بعد بھی وہ اداکارہ کو چیزیں اور تحائف دلاتے رہے۔
ان کے مطابق نازش جہانگیر ان سے کبھی دبئی تو کبھی لندن اور کبھی لاہور اور کراچی کے ایئرٹکٹس بھی منگواتی رہیں اور وہ ان پر اندھا اعتبار کرکے انہیں ہر چیز دیتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں کافی عرصے بعد جب انہیں شوبز میں متعارف نہ کرایا گیا تو انہوں نے اداکارہ سے پیسوں کی واپسی کا مطالبہ کیا، جس پر اداکارہ نے انہیں ایک فارم ہائوس میں بلایا، جہاں متعدد اسلحہ بردار افراد نے انہیں یرغمال بنا کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسود ہارون کے مطابق انہیں ان کے مینیجرز اور ڈرائیور نے فارم ہائوس سے بازیاب کروایا، جس کے بعد انہوں نے نازش جہانگیر کے خلاف ڈیفینس سی تھانےمیں فراڈ کا مقدمہ درج کروایا، جس میں پیسوں اور گاڑی کا بھی ذکر کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی خبر سامنے آئی تھی کہ لاہور کی سیشن کورٹ نے فراڈ کے مقدمے میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر نازش جہانگیر کی ضمانت خارج کردی۔
اپنے خلاف فراڈ کے مقدمے کی خبر سامنے آنے اور ابھرتے ہوئے اداکار اسود ہارون کی جانب سے الزامات لگائے جانے کے باوجود تاحال اداکارہ نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔