سینیئر اداکارہ سعدیہ امام نے کہا ہے کہ انہیں معروف اداکار فیصل قریشی کے ساتھ کام نہ کر پانے کا افسوس ہے اور ہمیشہ رہے گا جب کہ اب وہ ہیروئن کے طور پر اسکرین پر نہیں آ سکیں گی۔
سعدیہ امام نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی بڑی بہن عالیہ امام پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) میں ملازم تھیں اور انہوں نے انہیں ایک بار پروگرام میں بطور مہمان بلایا، جس کے بعد ان کے کیریئر کا آغاز ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کم عمری میں ہی اداکاری شروع کردی تھی، انہوں نے اشتہارات سے کام کا آغاز کیا۔
ایک سوال کے جواب میں سعدیہ امام نے شادی کے بعد شوبر سے کنارہ کشی کا سبب اپنی بیٹی کو قرار دیا اور کہا کہ انہیں بطور ماں ذمہ داریاں ادا کرنی تھیں، اس لیے وہ شوبز اسکرین سے دور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شادی کرنے اور ماں بننے سے قبل ان کی زندگی دوسری تھی، اب دوسری ہے اور اب وہ بطور والدہ اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں۔
سعدیہ امام نے بتایا کہ ان کی بیٹی کے نانا، نانی، دادا، دادی انتقال کر چکے ہیں جب کہ ان کے والد زیادہ تر جرمنی میں ہوتے ہیں، اس لیے وہ بیٹی کو کسی صورت میں تنہا نہیں چھوڑ سکتیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اسکرین سے دور ہونے پر انہیں شوبز و اداکاری یاد آتی ہے اور اب بھی وہ کوئی اچھا کردار دیکھتی ہیں تو ان کی خواہش ہوتی ہے کہ کاش مذکورہ کردار وہ ادا کرتیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں سعدیہ امام نے اعتراف کیا کہ اب ان کی عمر ہیروئن کے طور پر اسکرین پر آنے والی نہیں رہی اور حقائق کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔
اداکارہ نے اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں آج تک فیصل قریشی کے ساتھ کام نہ کرپانے پر افسوس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی وی کراچی جب کہ فیصل قریشی نے پی ٹی وی لاہور سینٹر سے کیریئر کا آغاز کیا، دونوں الگ الگ سینٹرز پر ہوتے تھے، اس وجہ سے ایک ساتھ کام نہیں کر پائے۔
انہوں نے بتایا کہ جب فیصل قریشی پی ٹی وی کراچی آئے تب وہ شادی کرکے شوبز سے دور ہوچکی تھیں، اسی وجہ سے وہ اداکار کے ساتھ کام نہیں کر پائیں۔
انہوں نے فیصل قریشی کی تعریفیں کرتے ہوئے اس بات پر اظہار افسوس کیا کہ وہ ان کے ساتھ کام نہیں کرپائیں۔