اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16نومبر 2024) جی ایچ کیو حملہ کیس میں نئی تفصیلات جمع کروا دی گئیں،پولیس نے نیا انسپکشن نوٹ عدالت میں جمع کروایا،سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی،جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی،انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت کے دوران انسپکشن نوٹ کو ضمنی 1 کے فقرہ 44 کے طور پر پیش کیا گیا، یہ نوٹ جی ایچ کیو گیٹ کے اطراف 54 مقامات سے جمع کئے گئے شواہد کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔انسپکشن نوٹ میں جی ایچ کیو کے باہر نصب آرمی لوگو سمیت فوجی جوان کے مجسمے کو توڑنے اور مشعل نما ڈنڈے پر آگ لگانے، ملزم حمزہ لطیف اور ملزم خادم حسین کی موقع سے گرفتاری کا ذکر بھی موجود ہے۔عدالت میں جمع کروائے گئے نوٹ میں کہا گیا ہے کہ جی ایچ کیو گیٹ پر حملے کے دوران راجہ بشارت اور خالد جدون کی قیادت میں 300 افراد نے پاک آرمی کے خلاف نعرے بازی اور گالم گلوچ کی، مسلح ملزمان ڈنڈوں، پتھروں، پٹرول بم سے لیس تھے، ملزمان نے راجہ بشارت، خالد جدون کے اشتعال دلانے پر جی ایچ کیو گیٹ پر دھاوا بولا۔
(جاری ہے)
نوٹ میں کہا گیا کہ موقع پر موجود پولیس کے روکنے کے باوجود ملزمان مزاحمت کرتے ہوئے گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئے۔ ملزمان نے گیٹ کے اندر لگے بریکٹ فین، پلاسٹک کی کرسیاں توڑ دیں، سڑک پر ٹائر جلا کر، پٹرول بم مار کر آگ لگائی اور عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔انسپکشن نوٹ میں ملزمان کی جی ایچ کیو گیٹ پر حملے کے دوران مختلف اطراف سے آمد اور ملزمان سے پی ٹی آئی جھنڈے، ٹوپیاں، پٹرول بم برآمد ہونے کا ذکر ہے۔قبل ازیں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو شیخ رشید احمد، امجد خان نیازی، عمر تنویر بٹ، واثق قیوم، میجر طاہر صادق، عمر ایوب و دیگر کے وکلا نے اپنے دلائل دئیے۔ پراسیکیوٹرز نے وکالت ناموں کے بغیر دلائل دینے پر اعتراض کرتے ہوئے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ صرف وہی وکلا دلائل دیں جنہوں نے وکالت نامے داخل کروا رکھے ہیں۔ پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ مقدمے میں نامزد 102 ملزمان کے وکلا کے وکالت نامے ہی نہیں۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ملزمان کے کیسز کی پیروی کیلئے سٹیٹ کونسل مقرر کرے۔ عدالت نے سرکاری وکلا کو شیخ رشید، شیریں مزاری، امجد نیازی و دیگر کی بریت کی درخواستوں پر آج ہی دلائل دینے کا حکم دیا جب کہ پیش ہونے والے تمام ملزمان کو حاضری کے بعد جانے کی اجازت دے دی۔بعد ازاں عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں پیش نہ ہونے والے ملزمان کو چالان کی اضافی نقول تقسیم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔ آئندہ تاریخ پر سرکاری وکلا بریت کی درخواستوں پر جوابی دلائل دیں گے۔