سابق وزیراعظم کے صاحبزادے کیخلاف برطانوی حکومت اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 نومبر2024ء ) برطانوی عدالت نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو دیوالیہ قرار دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رائل کورٹ آف جسٹس نے حسن نواز کے خلاف فیصلہ سنایا، اپنے فیصلے میں عدالت نے حسن نواز کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دے دیا، عوامی ریکارڈ رکھنے والے سرکاری یو کے گزٹ نے دیوالیہ ہونے کی تفصیلات شائع کردیں۔
کہا گیا ہے کہ حسن نواز فلیٹ 17 ایون فیلڈ ہاؤس، 118 پارک لین کے رہائشی اور کمپنی کے ڈائریکٹر کو کیس نمبر 694 آف 2023 میں ہائی کورٹ میں دیوالیہ قرار دیا جاتا ہے، جو کہ 25 اگست 2023ء کو دائر کیا گیا، دیوالیہ کا حکم 29 اپریل 2024ء کو قرض دہندگان کی طرف سے عدم ادائیگی پر دائر کیے گئے کیس میں جاری کیا گیا۔
(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ دیوانی مقدمہ حسن نواز کے خلاف محکمہ ریونیو اینڈ کسٹمز (HMRC) نے شروع کیا، جس کی نمائندگی کور میکسویل نے کی، برطانیہ کے قوانین کے تحت دیوالیہ کا حکم ذاتی دیوالیہ پن کے عمل کا حصہ ہے، یہ عدالت سے کسی فرد کو جاری کیا جاتا ہے جس سے وہ دیوالیہ ہو جاتا ہے، دیوالیہ پن کے احکامات صرف لندن گزٹ میں شائع کیے جاتے ہیں، جو کہ اسے دیوالیہ کاری سروس سے موصول ہوتے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ دیوالیہ ہونے والا شخص ڈائریکٹر کے طور پر کام نہیں کر سکتا یا کمپنی کے انتظام میں کسی بھی طرح سے شامل نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ دیوالیہ پن سے نکل نہ جائے اور جب تک کہ اس نے ڈائریکٹر کے طور پر کام جاری رکھنے کی عدالت سے اجازت حاصل نہ کر لی ہو، جب کہ حسن نواز برطانیہ میں متعدد کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں۔متعلقہ عنوان :