17 نومبر ، 2024
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ الیکشن میں ہمیں دیوار سے لگایا گیا، ہمارے لیے کوئی راستہ نہیں چھوڑا گیا۔
میڈیا ادارے کے ساتھ گفتگو میں اسد قیصر نے کہاکہ الیکشن میں ہارے ہوئے لوگوں کو وزیراعظم اور وزیر بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جس اسمبلی کی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں، اس سے بڑی بڑی قانون سازی کرائی جا رہی ہے، اس اسمبلی نے 26 ویں آئینی ترمیم کی اور من پسند کام کیا جا رہا ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہماری لیگل ٹیم آن بورڈ تھی، سپریم کورٹ ججز کی مدت ملازمت میں اضافے سے متعلق تجویز پر مولانا نے مدد کی۔
انہوں نے کہا ہم جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی توسیع نہیں چاہتے تھے، ہم چاہتے تھے کہ ججز کی جو عمر کی حد ہے وہی رہے۔
سابق اسپیکر نے کہا کہ مولانا کو ملا کر بھی حکومت کے 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے نہیں تھے، حکومت نے ایک ایک ایم این اے کو 3، 3 ارب روپے آفر کیے۔
اسد قیصر نے کہا 26 ویں آئینی ترمیم پر مولانا کے ساتھ مل کر کچھ اہداف حاصل کیے، بشریٰ بی بی ہماری تحریک کا حصہ ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بشرٰی بی بی کی جانب سے پارٹی کو ٹیک اوور کرنے کا تاثر غلط ہے۔
انہوں نے کہا 24 نومبر کو پرامن احتجاج ہوگا، دنیا کو بتائیں گے کہ ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، بانی سمیت تمام پی ٹی آئی ارکان کو رہا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے پاس اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار نہیں ہوتا، اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار ایگزیکٹو کے پاس ہوتا ہے۔