لاہور (ویب ڈیسک) سینیئر اداکار محمود اسلم والدین اور پہلی بیٹی کی موت پر بات کرتے ہوئے ٹی وی شو میں پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے ۔
محمود اسلم نے حال ہی میں نیو ٹی وی کے شو زبردست میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت اپنی ذاتی زندگی پر کھل کر بات کی۔انہوں نے بتایا کہ ان کے ہاں پہلی بیٹی کی پیدائش قبل از وقت ہوئی تھی، جس وجہ سے ان کی جان نہ بچ سکی۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت ان کی عمر محض 24 سال تھی اور جب ہسپتال انتطامیہ نے انہیں اپنی نوزائیدہ بیٹی کی لاش کفن میں لپٹی ہوئی دی تو انہیں لگا جیسا وہ اس دنیا میں تنہا رہ گئے ہوں۔
محمود اسلم اپنی پہلی بچی کی موت پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور انہوں نے اسی دوران اپنی والدہ پر گفتگو کی۔انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے والدین کے سب سے چھوٹے بچے ہیں، اس لیے والدین اور خصوصی طور پر والدہ ان سے بڑی محبت کرتی تھیں۔ان کے مطابق وہ گھر کی بالائی منزل پر رہتے تھے جب کہ ان کی والدہ نچلی منزل پر رہتی تھیں اور وہ رات گئے تک ان کے آنے تک جاگتی رہتی تھیں، انہیں دیکھنے کے بعد وہ سوتی تھیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ بعض مرتبہ والدہ ان سے شکوے بھی کرتی تھیں کہ کسی دن وہ مر جائیں گی اور وہ ان کا چہرہ بھی دیکھ سکیں گے یا نہیں؟
محمود اسلم نے بتایا کہ ایک رات ان کی والدہ کی طبیعت خراب ہوگئی اور پورا خاندان ان کے اوپر جمع ہوگیا لیکن ان کی آنکھیں ان کے انتظار میں دروازیں پر ٹکی ہوئی تھیں۔
اداکار کے مطابق جیسے ہی وہ دروازے سے اندر والدہ کے کمرے میں داخل ہوئے تو بیمار والدہ نے انہیں گلے لگایا اور اس وقت انہیں ایسا محسوس ہوا جیسا ان کا دل کسی نے نکال دیا ہو۔محمود اسلم والدہ کی شفقت اور محبت پر بات کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے اور بتایا کہ ان سے آج تک والدہ کا پیار نہیں بھلایا جاتا۔
انہوں نے والد کی محبت اور شفقت پر بھی بات کی اور بتایا کہ ان کے والد کے آخری ایام ہسپتال میں گزرے اور وہ ہر روز والد کے پاس جاکر آیت الکرسی پڑھ پر ان پر پھونکتے تھے لیکن ایک رات وہ ایسا کرنا بھول گئے اور اسی رات ان کے والد انتقال کر گئے۔