بنگلہ دیش: ڈھاکہ سمیت تین شہروں میں مزید دو دن کرفیو، بڑے پیمانے پر گرفتاریاں

ڈھاکہ، 27/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) بنگلہ دیش میں پر تشدد مظاہرین کے خلاف زبر دست کارروائی کرتے ہوئے حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ اور سنیچر کو بھی کرفیو جاری رہے گا،جب کہ اس میں 9  گھنٹوں کی چھوٹ دی جائےگی،وزیر داخلہ اسعد الزماں خان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملاقات کے بعدیہ اعلان  کیا کہ ڈھاکہ اور تین دیگر شہروں میں گزشتہ سنیچر سے لگایا کرفیو مزید دو دن جاری رہے گا۔ حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک کرفیومیں ڈھیل دی جائے گی۔

احتجاج کر رہے طلبہ نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کا 9 نکاتی مطالبہ نہیں مانا جائے گا ان کا احتجاج جاری رہے گا، ان مطالبوں میں چھاترا لیگ پر پابندی،مظاہرین کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو سزا،اور وزیر اعظم کی جانب سے معذرت، شامل ہے۔

مقامی اخبار’ پرتھم آلو‘ کے مطابق ۱۶؍ جولائی سے شروع ہونے والے احتجاج میں اب تک 204 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، حالانکہ سرکاری طور پر ہلاک شدگان کی تعداد ظاہر نہیں کی گئی ہے۔جبکہ پولیس نے تقریباً 5500 افراد کو ملک کے مختلف حصوں سے گرفتار کیا ہے، جس میں1100 ایسے افراد بھی شامل ہیں جنہیں جمعرات کو گرفتار کیا گیا تھا۔اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والوں میں زیادہ تر حزب اختلا ف کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اور بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے ارکان ہیں۔جبکہ خان نے کہا ہے کہ یہ گرفتاریاں جاری رہیں گی۔  احتجاج جب پر تشدد ہو گیا تو حکام نے جمعہ کو پورے ملک میں انٹرنیت بند کر دی، براڈ بینڈ انٹرنیٹ محدودپیمانے پربحال کی گئی ہے لیکن موبائل انٹرنیٹ اب تک بند ہے۔ 

واضح رہے کہ جولائی کی شروعا ت میں طلبہ نے ملک کےسرکاری ملازمتوں میں کوٹہ نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج شروع کیا تھا، لیکن شیخ حسینہ کے مظاہرین کو 1971کی جنگ آزادی میں غداری کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سےلڑنے والے رضاکار سے تشبیہ دینے کے بعد یہ احتجاج پر تشدد ہو گیا۔

اس پر پڑھیں ساحل آن لائن Header Banner