اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 نومبر 2024ء ) مرکزی رہنماء ن لیگ میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کا کل احتجاج ختم ہوجاتا ہے تو کیا گارنٹی ہے کہ اگلے احتجاج کی کال نہیں آئے گی، پی ٹی ائی کہتی کہ جب تک تین مطالبات پورے نہیں ہوتے احتجاج جاری رکھیں گے، یہ کہتے کہ عمران خان اور باقی تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے تو پھر بتائیں کہ 9 مئی کس نے کیا؟ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت اگر اربوں روپے احتجاج روکنے کیلئے خرچ کررہی ہے تو دوسری طرف بھی ریاست کا ایک صوبہ احتجاج کرنے کیلئے اربوں روپے خرچ کررہا ہے، اگر پی ٹی آئی کا کل احتجاج ختم ہوجاتا ہے تو کیا گارنٹی ہے کہ اگلے احتجاج کی کال نہیں آئے گی۔ کب تک سلسلہ جاری رکھیں گے؟ پاکستان پہلے سہولتکاری ٹرانسفر پوسٹنگ کیلئے ہوتی تھی لیکن آج عالمی قوتوں کے اشاروں پر ملک میں دہشتگردی ہورہی ہے۔
(جاری ہے)
کسی نے وزیراعلیٰ کے پی سے پوچھا کہ 10 ، 12 سال وہاں حکومت ہے تو کیوں صورتحال کو کنٹرول نہیں کیا گیا؟ کرم میں جو کچھ ہوا وفاق اس سے بری الزمہ نہیں ہوسکتا بھلے 18ویں ترمیم کے بعد امن وامان کی ذمہ داری صوبے کی ہو۔
خیبرپختونخواہ میں لاشیں گری ہوئی ہیں، لیکن لواحقین پر مرہم رکھنے کی بجائے اسلام آباد میں نئی لاشیں گرانے کیلئے چڑھ دوڑے ہیں۔ پی ٹی ائی کہتی کہ ہم اس تب تک احتجاج سے نہیں اٹھیں گے جب تک تین مطالبات پورے نہیں ہوجاتے، عمران خان سمیت قیدیوں کو رہا کیا جائے تو پھر 9 مئی کس نے کیا؟ جب عمران خان 2022 میں احتجاج کرنے آئے تھے تو کیا سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود نہیں تھا؟ یہ سلسلہ 2014 سے چلتا آرہا ہے، یہ بتائیں کہ کونسا پرامن احتجاج تھا؟ اس جماعت نے پیٹرول بم ، اسلحے کا استعمال کیا، کیا اس سے پہلے کسی جماعت نے یہ کیا؟