برطانیہ: فلسطین اسرائیل تنازع پر نسلیں منقسم، بیشتر افراد فلسطین حامی

لندن، 30/ جون (ایس او نیوز /ایجنسی) لندن کے میڈیا ادارے ’’دی نیشنل‘‘ کی جانب سے منعقدہ ایک خصوصی سروے اسرائیل فلسطین تنازع پر برطانیہ میں نسلوں میں تقسیم کا انکشاف کرتا نظر آتا ہے۔اس سروے میں نوجوان نسل غزہ پر برطانیہ کے موقف پر تنقید کرتے نظر آئے اور کہا کہ ۴؍ جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں وہ اس جنگ کے پس منظر میں ووٹ کریں گے جبکہ پرانے ووٹرز برطانیہ کی پالیسی کا دفاع کرتے اور برطانیہ میں جنگ بندی کے مظاہروں پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے نظر آئے۔ 

سروے میں یہ بھی سامنے آیا کہ نوجوان نسل ، پرانی نسل کی حمایت بمشکل کررہی ہے۔ نوجوان، وزیر اعظم رشی سونک اور ان کے معاشی ریکارڈ پر سخت تنقید کر رہے ہیں۔ اس سروے میں نسلوں کو چار حصوں میں تقسم کیا گیا، بے بی بومرز (۱۹۴۶ء تا ۱۹۶۴ء)، جنریشن ایکس (۱۹۶۵ء تا ۱۹۸۰)، میلینئلس (۱۹۸۱ء تا ۱۹۹۶ء) اور جین زی (۱۹۹۷ء تا ۲۰۱۲ء)۔سروے میں چاروں گروپوں کی طرف سے فلسطین کو تسلیم کرنے اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کی حمایت حاصل ہے۔ لیکن میلینئلس اور جین زی میں فلسطین حامی خیالات مستحکم ہیں۔ برطانیہ میں جنگ بندی کے مظاہروں کے بارے میں پوچھے جانے پر جین زی میں شامل ۵۹؍ فیصد کا کہنا ہے کہ انہیں جاری رہنے دیا جانا چاہئے۔ اس کے برعکس ۴۶؍ فیصد بے بی بومرز کہتے ہیں کہ اس احتجاج کو آگے نہیں بڑھنا چاہئے۔

لندن اور دیگر شہروں میں ہونے والی ریلیوں نے تلخ مباحثوں کو جنم دیا ہے۔ انتخابات کے دو دن بعد وسطی لندن میں ایک اور مارچ کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ نئی حکومت سے کہا جاسکے کہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنا بند کیا جائے۔ بے بی بومرز واحد گروپ ہے جو کہتا ہے کہ حکومت نے غزہ پر صحیح موقف اختیار کیا ہے۔ 

جین زی میں سے ۴۳؍ فیصد نے برطانیہ کی پالیسی پر تنقید کی۔ بنیادی طور پر برطانیہ کے نوجوان فلسطین حامی ہیں۔ صرف ۱۸؍ فیصد بے بی بومرز اور جنریشن ایکس کے ۲۵؍ فیصد کہتے ہیں کہ ۴؍ جولائی کا ان کا ووٹ غزہ کے پس منظر میں دیا جائے گا۔ سروے کے مطابق، وسیع تر اتفاق رائے کا ایک نکتہ یہ ہے کہ برطانیہ کو غزہ میں مکمل جنگ بندی کا عوامی طور پر مطالبہ کرنا چاہئے۔

اگرچہ تمام نسلیں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کی حمایت کرتی ہیں مگر یہ احساس جین زی (۷۳؍ فیصد) میں سب سے زیادہ ہے۔ بے بی بومرز میں سے ۴۷؍ فیصد کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنی چاہئے۔

اس پر پڑھیں ساحل آن لائن Header Banner