کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2024ء) فوڈ اے جی 2024 کے دوسرے ایڈیشن جو کہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) اور وزارت تجارت کا ایک اہم ایونٹ ہےکا افتتاح وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے کیا۔ان کے ہمراہ وزیر تجارت ترکیہ پروفیسر ڈاکٹر عمر بولات، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور ٹڈاپ کے چیف ایگزیکٹو محمد زبیر موتی والا سمیت دیگر معروف کاروباری شخصیات بھی ایکسپو سینٹر(کراچی) میں رہن کاٹنے کی تقریب میں شریک تھے۔ جاری پریس ریلیز کے مطابق فوڈ اے جی مخصوص تجارتی ایونٹ ہے جسے پاکستان کی جانب سے منظم کیا جاتا ہے۔اس ایونٹ میں دنیا بھر سے خریداروں کو مدعو کیا جاتا ہے تا کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں، اپنے کاروباری شراکت داروں سے ملاقات کریں اور پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے پیش کیے گئے زرعی اور خوراک کے شعبے کے مکمل مصنوعات کی رینج کو دیکھیں تا کہ وہ اپنی تجارتی ضروریات پوری کر سکیں۔
(جاری ہے)
اس سال 70 سے زائد ممالک سے تقریباً 650 سے زائد غیر ملکی خریدار و درآمد کنندگان ایونٹ میں شرکت کے لیے آرہے ہیں جبکہ 330 نمائش کنندگان نے فوڈ اے جی 2024 میں اپنی مصنوعات کی پیش کی ہیں۔اس موقع پر جنوبی افریقہ ، افغانستان ، ویتنام ، اور ملائیشیا کے وفود نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ، چیف ایگزیکٹوٹی ٹڈاپ محمد زبیر موتی والا اور وزارت تجارت کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں۔ مختلف ممالک کے ریگولیٹری افسران نے بھی اس ایونٹ میں شرکت کی تاکہ قرنطینہ اور سرٹیفیکیشن کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ ٹڈاپ نے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ملاقاتوں کا بھی اہتمام کیا ہے۔ایونٹ کے پہلے دن ویتنام، انڈونیشیا، جنوبی افریقہ ، گیمبیا، اور سینیگال کی ریگولیٹری اتھارٹیز کی ملاقاتیں محکمہ تحفظ نباتات، ٹڈاپ نے غیر ملکی خریداروں اور مقامی نمائش کنند گان کے درمیان 2136 شعبے کیلئے مخصوص بزنس ٹو بزنس(بی ٹو بی) ملاقاتوں کا بھی اہتمام کیا ہے،جس کے نتیجے میں پہلے دن متوقع طور پر 541 ملین امریکی ڈالر کا کاروبار ہوا۔ ڈیری ، نمک ، خوراک و مشروبات اور کنفیکشنری کے شعبوں میں غیر ملکی خریداروں اور پاکستانی نمائش کنندگان کے درمیان 14 مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ایونٹ کے پہلے دن ویتنام، انڈونیشیا، جنوبی افریقہ ، گیمبیا، اور سینیگال کی ریگولیٹری اتھارٹیز کی ملاقاتیں محکمہ تحفظ نباتات،پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ،پاکستان حلال اتھارٹی، اور جانوروں کی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے سربراہان کے ساتھ ہوئیں۔ غیر ملکی مندوبین کے لیے پاکستانی کھانوں کے ذائقے اور خوشبو کو فروغ دینے کے لیے ایک بین الا قوامی فوڈ گوزین کا بھی اہتمام کیا گیا۔روسی ماہی گیری کے شعبے سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی مندوبین نے کورنگی فش ہاربر کا دورہ کیا اور وہاں موجود پروسیسنگ پلانٹس کا معائنہ کیا۔انہوں نے ان سہولیات میں قائم کردہ معیارات اور طریقہ کار پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا اور ان پروسیسنگ یونٹس کےاعلیٰ معیار کو دیکھتے ہوئے درآمدات میں دلچسپی ظاہر کی۔یہ ایونٹ ملک کے تشخص کو بہتر بنانے اور ملک میں عمومی طور پر اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ زرعی اور خوراک کی بر آمدات پر مبنی کمیونٹی کے لیے خاص طور پر اہم کردار ادا کرے گا۔یہ نما ئش اگلے دو دن یعنی 10 اور 11 اگست تک جاری رہے گی اور آخری دن اسے عام لوگوں کے لیے بھی کھولا جائے گا۔