راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نےکہا ہے کہ اگر معاہدہ پر عمل نہیں ہوا تو 45 دن پورے ہوتے ہی اسلام آباد واپس آئیں گے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس کی مدد سے ہم نے طویل جہدوجہد کی اور 14 دن تک دھرنا دیا، جلسہ کیا، یہ پرعزم لوگ 25کروڑ عوام کے لیے ریلیف مانگ رہے تھے۔ تم لوگوں نے عوام پر ظلم کر رکھا ہے، بجلی ہے بم گراتے ہو، عوام بے بس تھے، اسی لیے دھرنے میں عوام نے پرامن تحریک آگے بڑھائی، کامیاب دھرنا دیا اور اپنے مطالبات منوائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آئی پی پیز کے نوٹیفکیشن کو معاہدے کا حصہ بنا دیا ہے، حکومت کو مجبور کردیا کہ عوام کو ریلیف دے، دھرنے کے پہلے اور دوسرے دن بیان تبدیل ہوئے لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ آئی پی پیز کا حل نکالیں گے۔ معاہدے میں وزرا ءکے دستخط ہوئے ہیں، معاہدوں کا فرانزک آڈٹ ہوگا تمام پارٹیز اس میں ملوث ہوتی ہیں کیونکہ ان کا حصہ ہوتا ہے، پاکستان میں اقتدار کی میوزیکل چیئر ہے، ہر حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ چلتی تھی اور جو لوگ آئی ایم ایف کو پیر بنا کر پیش کرتے ہیں، ان سے پوچھتا ہوں یہ پروگرام کیسے چلتے رہے ہیں۔