کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2024ء) گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل سے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے جمعہ کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں ملاقات کی. ملاقات میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی، متعدد صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور چیف سیکرٹری شکیل قادر خان سمیت کئی صوبائی سیکرٹریز بھی موجود تھے. ملاقات کے دوران سرکاری یونیورسٹیوں کو مالی بحرانوں سے نکالنے، عوام کے حقوق و اختیارات میں اضافہ کرنے، کرپشن سے پاک معاشرہ کو تشکیل دینے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات کو عام آدمی تک پہنچانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یونیورسٹیز ہمارے مستقبل کے اثاثے ہیں، ان کو مالی بحران سے نکالنے اور کرپشن سے مکمل طور پر پاک کرنے کیلئے شعوری کاوشیں کی جا رہی ہیں۔
(جاری ہے)
ایک سوال کے جواب میں گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو نئی انسانی ضروریات پورا کرنے کیلئے ان میں موجود ماہرین و محققین کے علم و تجربہ سے استفادہ کرنا ہوگا اور واضح کیا میرٹ کی پاسداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ معاشی اور معاشرتی ترقی و خوشحالی کے عمل کو تیز کرنے میں وژن کے اشتراک کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ اپنے صوبے کے تمام شہریوں کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر پہنچانے کیلئے سیاسی وابستگی کے ساتھ ہم دستیاب ذرائع اور مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ آئندہ بھی ہماری مشاورت جاری رہیگی، بامعنی تبدیلی لانے اور ہمارے صوبے کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کی خاطر ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں گے۔دونوں رہنماؤں نے صوبے کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کو وقت کے جدید تقاضوں کے مطابق بنانے اور یونیورسٹی ایکٹ میں ترمیم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔متعلقہ عنوان :