18 اگست ، 2024
سندھ، پنجاب اور خیبر پختون خوا میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی۔
نوشہرفیروز اور دادو میں سیلابی ریلے آبادیوں میں داخل ہوگئے، سکھر میں بھی مسلسل جاری بارش کے باعث سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔
چترال میں سیلابی ریلےمیں یارخون ڈیزگ گاؤں کا رابطہ پل بہہ گیا، جس سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
جھنگ میں سیلابی پانی سے فصلیں، آبادی اور سڑکیں متاثر ہوئی ہیں، جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
سندھ میں موسلادھار بارش کے باعث اکثر مقامات پر سیلابی صورتِ حال ہے۔
دادو میں کیرتھر کے پہاڑوں پر موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی، کاچھوکی رابطہ سڑک شاہ گودریو زیرِ آب آ گئی جس سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
نوشہرو فیروز میں سیلابی پانی 5 دیہات میں داخل ہو گیا، جس کے باعث علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔
خیر پور اور ٹنڈوالہٰ یار میں بھی بارش کا پانی نشیبی علاقوں میں جمع ہو گیا۔
لاڑکانہ میں کچی آبادیوں اور سینٹرل جیل سمیت متعدد علاقوں سے پانی نہیں نکالا جا سکا۔
ادھر خیبر پختون خواں کے ضلع چترال میں موسلادھار بارش کے باعث سیلابی صورتِ حال ہے، جس سے کئی مکانات اور فصلیں متاثر ہوئی ہیں، پانی متعدد دیہات میں داخل ہو گیا ہے، سیلابی ریلے میں یارخون ڈیزگ گاؤں کا رابطہ پل بھی بہہ گیا۔
مانسہرہ میں مہانڈری کے مقام پر پہاڑ کا ایک حصہ دریائے کنہارمیں گر گیا، پہاڑ کا حصہ گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں ملتان، راجن پور، رحیم یار خان، لودھراں سمیت کئی علاقوں میں کہیں ہلکی، کہیں تیز بارش جاری ہے۔
راجن پور میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا، کوہِ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔
جھنگ میں سیلابی پانی آبادیوں اور فصلوں میں داخل ہو گیا، سڑکیں زیرِ آب آ جانے سے آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔