معروف اداکارہ و ماڈل ثروت گیلانی کے بعد حال ہی میں پہلی بار ماں بننے والی ٹک ٹاکر فاطمہ جعفری نے بھی ’پوسٹ پارٹم ڈپریشن‘ سے متعلق بات کی ہے۔ٹک ٹاکر و انفلوئینسر فاطمہ جعفری نے 2022ء میں کانٹینٹ کرئیٹر شبر عباس سے شادی کی تھی۔رواں سال مارچ کے مہینے میں اس جوڑی نے اپنی پہلی اولاد، ننھی پری کو خوش آمدید کہا تھا۔
معروف اداکارہ و ماڈل ثروت گیلانی کے بعد حال ہی میں پہلی بار ماں بننے والی ٹک ٹاکر فاطمہ جعفری نے بھی ’پوسٹ پارٹم ڈپریشن‘ سے متعلق بات کی ہے۔
ٹک ٹاکر و انفلوئینسر فاطمہ جعفری نے 2022ء میں کانٹینٹ کرئیٹر شبر عباس سے شادی کی تھی۔
رواں سال مارچ کے مہینے میں اس جوڑی نے اپنی پہلی اولاد، ننھی پری کو خوش آمدید کہا تھا۔
بیٹی کی پیدائش پر اس کو مارنے کے خیالات آ رہے تھے، ثروت گیلانی کا انکشاف
فاطمہ جعفری اور شبر عباس نے تاحال ان افواہوں پر کسی قسم کے ردِ عمل کا اظہار تو نہیں کیا ہے مگر فاطمہ کے نئے کانٹینٹ اور پوسٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ آج کل بہت مایوس اور اداس ہیں۔کچھ گھنٹے قبل ہی فاطمہ جعفری نے خود کو لاحق ڈپریشن کا بھی اعتراف کیا ہے۔ٹک ٹاکر نے اپنی نئی اسٹوری میں بچے کی پیدائش کے بعد ماں کو لاحق ہونے والے ’پوسٹ پارٹم ڈپریشن‘ سے متعلق ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔اس پوسٹ کے کیپشن میں فاطمہ کا لکھنا ہے کہ وہ بھی بغیر کسی مدد کے مکمل طور پر ڈپریشن میں ہیں۔پوسٹ پارٹم ڈپریشن کیا ہے ؟
فاطمہ جعفری اور شبر عباس نے تاحال ان افواہوں پر کسی قسم کے ردِ عمل کا اظہار تو نہیں کیا ہے مگر فاطمہ کے نئے کانٹینٹ اور پوسٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ آج کل بہت مایوس اور اداس ہیں۔
کچھ گھنٹے قبل ہی فاطمہ جعفری نے خود کو لاحق ڈپریشن کا بھی اعتراف کیا ہے۔
ٹک ٹاکر نے اپنی نئی اسٹوری میں بچے کی پیدائش کے بعد ماں کو لاحق ہونے والے ’پوسٹ پارٹم ڈپریشن‘ سے متعلق ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔
اس پوسٹ کے کیپشن میں فاطمہ کا لکھنا ہے کہ وہ بھی بغیر کسی مدد کے مکمل طور پر ڈپریشن میں ہیں۔
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کیا ہے ؟
’پوسٹ پارٹم ڈپریشن‘ کیا ہے؟ جانیے وجوہات اور علاج
اکثر اوقات خواتین میں اپنے ہاں بچے کی پیدائش کے بعد اداسی، مایوسی، اکیلے پن، اضطراب، پریشانی، بے چینی اور تھکاوٹ کے شدید احساسات پیدا ہو جاتے ہیں جو طویل عرصے تک اثر انداز رہتے ہیں۔بیرونِ ممالک خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش کے بعد 6 ماہ تک ’پوسٹ پارٹم ڈپریشن‘ کے عرصے کو بہت اہمیت دی جاتی ہے اور ماں بننے والی خاتون کی جذباتی اور جسمانی طور پر بہت مدد اور دیکھ بھال کی جاتی ہے۔یہ تصور تاحال پاکستان میں نہیں پایا جاتا جس کے سبب خواتین کو ذہنی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اکثر اوقات خواتین میں اپنے ہاں بچے کی پیدائش کے بعد اداسی، مایوسی، اکیلے پن، اضطراب، پریشانی، بے چینی اور تھکاوٹ کے شدید احساسات پیدا ہو جاتے ہیں جو طویل عرصے تک اثر انداز رہتے ہیں۔
بیرونِ ممالک خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش کے بعد 6 ماہ تک ’پوسٹ پارٹم ڈپریشن‘ کے عرصے کو بہت اہمیت دی جاتی ہے اور ماں بننے والی خاتون کی جذباتی اور جسمانی طور پر بہت مدد اور دیکھ بھال کی جاتی ہے۔
یہ تصور تاحال پاکستان میں نہیں پایا جاتا جس کے سبب خواتین کو ذہنی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔