کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اداکارہ نمرہ خان کو مبینہ طور پر اغواء کیے جانے والے کیس کا ڈراپ سین ہوگیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایس ڈی پی او درخشاں منیشا روپیتا نے تفتیش سے متعلق ویڈیو بیان میں ماڈل کو اغواء نہیں بلکہ ہراساں کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
اداکارہ کے ویڈیو بیان کے بعد ڈی آئی جی سائوتھ اور ایس ایس پی سائوتھ نے واقعے کا نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دیا جس کے بعد ڈی ایس پی درخشاں نے واقعے کے تفتیش کی۔
پولیس افسر منیشا روپیتا کا کہنا ہے کہ تفتیش میں یہ بات واضح ہوگئی کہ ملزم ایک ہی تھا جو کہ موٹر سائیکل پر سوار تھا اور ملزم کے ساتھ کوئی اور فرد نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اغوا کا نہیں بلکہ ہراسانی کا وقعہ تھا اور حالیہ دنوں میں خواتین کو ہراساں کیے جانے کے دو واقعات سامنے آئے تھے اور دونوں واقعات کے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
منیشا روپیتا کے مطابق نمرہ خان کیس کے ملزم کا روٹ میپ تیار کرلیا گیا ہے، تلاش جاری ہے اور جلد ملزم پولیس کی گرفت میں ہوگا۔
اداکارہ نمرہ خان کا کہنا ہے کی وہ پولیس کی کارکردگی سے انتہائی مطمئن ہیں، پولیس نے دن رات کوشش کرکے تفتیش کی اور شواہد اکٹھا کیے۔
نمرہ خان نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو کے ذریعے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے اپنے اغوا کی کوشش ناکام بنائی اور اداکارہ نے اغوا کی کوشش کی دل دہلا دینے والی تفصیل صارفین کو بتائی۔
اداکارہ کے مطابق جب وہ ڈیفنس کے ایک ہوٹل کے باہر اپنی گاڑی کا انتظار کررہی تھیں، ان کی فیملی انہیں پِک کرنے آرہی تھی کہ گاڑی ٹریفک میں پھنس گئی جس کے بعد بارش شروع ہوگئی اور وہ ہوٹل کے باہر کھڑی انتظار کرنے لگیں۔
نمرہ نے بتایا کہ 3 مسلح افراد آئے اور ان کے قریب گاڑی روکی، اسلحے کے زور پر انہیں زبردستی کھینچ کر گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی گئی۔
نمرہ خان نے کہا کہ اس میں سے ایک شخص نے میرے پیٹ پر بندوق رکھی جس کے بعد میں نے چیخیں مارنا شروع کردیں اور مزاحمت کرکے بھاگی، جس وقت یہ ہو رہا تھا اس وقت ہوٹل کے گارڈز سامنے تھے لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا، میں بھاگی، میری کسی نے مدد نہیں کی، اس وقت کچھ بھی ہو سکتا تھا وہ پیچھے سے مجھے گولی مار سکتے تھے لیکن میں بچ گئی۔
واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں اداکارہ کو سڑک کے کنارے اپنی گاڑی کا انتظار کرتے دیکھا جاسکتا ہے اور پھر مذکورہ واقع پیش آیا۔