21 اگست ، 2024
اگر آپ صحت مند زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ہر کھانے کے بعد صرف 10 منٹ چہل قدمی کرنے کو اپنی عادت بنا لیں۔
کھانے کے بعد تھوڑی دیر چہل قدمی کرنا آپ کی صحت کو مثبت انداز میں متاثر کر سکتا ہے۔
ورزش کا تعلق صحت کے بہت سے فوائد سے ہے، اس میں کھانے کے بعد چہل قدمی بھی شامل ہے جس کے کچھ منفرد فائدے درج ذیل ہیں۔
نظامِ انہضام میں بہتری اور کینسر سے بچاؤ
کھانے کے بعد چہل قدمی سے ہاضمے میں بہتری آتی ہے، یہ جسمانی نقل و حرکت معدے اور آنتوں کو محرک کر کے ہاضمے میں مدد کر سکتی ہے، جس کی وجہ سے خوراک زیادہ تیزی سے ہضم ہو سکتی ہے۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہفتے میں 10 گھنٹے کے برابر چہل قدمی نظامِ انہضام میں کینسر پیدا ہونے کے خدشات کو ختم کرتی ہے، ان میں منہ، گلا، غذائی نالی، پیٹ، چھوٹی آنت، کولوریکٹم، لبلبہ، جگر وغیرہ کے کینسر شامل ہیں۔
بلڈ شوگر قابو کرنے میں معاون
کھانے کے بعد چہل قدمی کا ایک اور قابلِ ذکر فائدہ بلڈ شوگر کا بہتر انتظام ہے۔
یہ خاص طور پر ذیابیطس سے متاثرہ لوگوں کے لیے اہم ہے، کھانے کے بعد ورزش کرنے سے بلڈ شوگر میں بہت زیادہ اضافہ ہونے سے بچا جا سکتا ہے۔
2016ء میں ہونے والی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے شکار افراد اگر ہر کھانے کے بعد 10 منٹ تک ہلکی سی چہل قدمی کریں تو یہ بلڈ شوگر کے انتظام کے لیے کسی 1 وقت میں 30 منٹ تک چلنے سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
اگرچہ کھانے کے بعد کی ورزش خاص طور پر ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے مؤثر ہے، لیکن صحت مند افراد بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کھانے کے بعد کی جانے والی ہلکی ورزش زیادہ تیز ورزش سے زیادہ مؤثر ہے۔
امراضِ قلب کے خطرے کو کم کرنے میں مؤثر
کئی دہائیوں سے، جسمانی سرگرمی دل کی صحت سے منسلک رہی ہے، تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش بلڈ پریشر اور ایل ڈی ایل (خراب) کولیسٹرول کو کم کر سکتی ہے، جبکہ فالج یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم کر سکتی ہے۔
امریکی ادارہ ’سی ڈی سی‘ کم از کم 5 دن فی ہفتہ 30 منٹ کی اعتدال پسندی والی ورزش پر زور دیتا ہے، کھانے کے بعد روزانہ 10 منٹ دورانیے کی تین مرتبہ کی چہل قدمی مکمل کرنے سے، آسانی سے اس گائیڈ لائن کو پورا کر سکتے ہیں۔
بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں معاون
کھانے کے بعد چہل قدمی بلڈ پریشر کو ایک خاص حد تک کنٹرول کرنے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔
زائد وزن کے حامل افراد پر کی جانے والی ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ باقاعدگی سے چہل قدمی کرنے سے سسٹولک بلڈ پریشر کو کم کیا جا سکتا ہے، بشمول وہ افراد جو دائمی ہائپرٹینشن کا شکار ہیں۔
اب تک کے طبی و سائنسی شواہد کی بنیاد پر ماہرین ایک بات یقینی طور پر جانتے ہیں کہ کھانے کے بعد چہل قدمی سے بلڈ پریشر کو کم کرنے کے امکانات اور افادیت بڑھ جاتی ہے۔
کتنی دیر تک چہل قدمی کرنی چاہیے؟
چہل قدمی کو تقریباً 10 منٹ تک رکھنے سے ممکنہ فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
روزانہ 3 مرتبہ10 منٹ کی چہل قدمی مکمل کرنے سے، روزانہ 30 منٹ کی جسمانی سرگرمی کا ہدف آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔