21 اگست ، 2024
راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن بنگلادیش کے خلاف پاکستان نے 4 وکٹ کے نقصان پر 158 رنز بنا لیے۔
پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن بنگلادیش نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا اور نئی گیند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے ابتدائی 3 کھلاڑیوں کو جلد ہی آؤٹ کیا۔ تاہم صائم ایوب اور سعود شکیل کی نصف سنچریوں نے پاکستان کی پوزیشن کو بہتر کیا۔
دن کے اختتام پر پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بنائے۔ صائم ایوب نے اپنی پہلی نصف سنچری اسکور کی جبکہ سعود شکیل نے پاکستان کے لیے تیز ترین 1000 ٹیسٹ رنز بنانے کا ریکارڈ برابر کیا۔
پاکستان کے 3 کھلاڑی 16 رنز پر آؤٹ ہوگئے تھے، عبداللّٰہ شفیق 2، شان مسعود 6 اور بابر اعظم صفر رن پر پویلین لوٹے، جس کے بعد صائم ایوب اور سعود شکیل کے درمیان 98 رنز کی پارٹنرشپ نے ٹیم کو سنبھالا دیا۔
صائم ایوب 56 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، سعودشکیل 57 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔
بنگلادیش کی جانب سے شریف الاسلام اور حسن محمود نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
میچ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ ہم ٹاس جیت جاتے تو بولنگ ہی کرنا چاہتے تھے، ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے آپ کو 20 وکٹیں لینی ہوتی ہیں، ہوم کنڈیشنز کا فائدہ ہوتا ہے۔
بنگلادیش کے کپتان نجم الحسن شانتو کا کہنا تھا کہ نمی کے باعث ہمارے سیم بولرز کو مدد ملے گی، ہماری ٹیم میں آل راؤنڈرز اور سیم بولرز کا کمبی نیشن ہے۔
پاکستان پلیئنگ الیون
پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے پاکستان پلیئنگ الیون میں عبداللّٰہ شفیق، صائم ایوب، شان مسعود (کپتان)، بابر اعظم، سعود شکیل (نائب کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، خرم شہزاد اور محمد علی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ کا پہلا دن گیلی آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے تاخیر شروع ہوا۔
پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ صبح 10 بجے شروع ہونا تھا تاہم راولپنڈی میں تیز بارش کے باعث ٹاس میں تاخیر ہوئی۔
بارش کا سلسلہ رکنے کے بعد گراؤنڈز مین نے آؤٹ فیلڈ سُکھانا شروع کیا۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ پاکستان کے ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کا اس سال اپریل میں اپنی تقرری کے بعد پہلا بین الاقوامی اسائنمنٹ ہے۔