کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2024ء) ڈپٹی کمشنردکی کلیم اللہ کاکڑ کی صدارت میں لیویز فورس کے لئے دربار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر دکی ظہور احمد بلوچ، اسسٹنٹ کمشنر لونی بیبرگ لہڑی، رسالدار میجر لیویز حاجی علی محمد شادوزئی، رسالدار اسرار احمد ترین، اور ضلع بھر کے تھانوں و چوکیوں کے انچارجز نے شرکت کی۔دربار کے دوران، لیویز فورس کے مختلف تھانوں اور چوکیوں کے انچارجز نے اپنے مسائل اور مشکلات پیش کیں۔ ان مسائل میں فورس کے اہلکاروں کی نقل و حرکت کے لیے موزوں ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی، اسلحے کی کمی، پیٹرول کی قلت، تھانوں کی خستہ حالی، اور صاف پانی کی عدم دستیابی وغیرہ۔شامل تھے اسسٹنٹ کمشنر دکی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع بھر میں کل 361 لیویز اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے وضاحت کی کہ لیویز فورس کے اہلکار عدلیہ، گریڈ اسٹیشن، وی آئی پی موومنٹ اور شہر میں گشت پر مامور ہیں، مگر نفری کی کمی کی وجہ سے کئی مسائل درپیش ہیں۔ڈپٹی کمشنر دکی نے فورس کی تاریخی اہمیت اور روایات کو سراہا۔ انہوں نے فورس کے جوانوں کی بہادری اور ڈسپلین کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی اور ان کے مسائل کے فوری حل کا وعدہ کیا۔ انہوں نے فورس کے جوانوں کو یقین دلایا کہ ان کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں اور منشیات کے خاتمے اور جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جن مسائل کا فوری حل ممکن ہے، ان پر جلد اقدامات کیے جائیں گے۔ دیگر مسائل کے حل کے لیے ایڈیشنل سیکرٹری ہوم اور ڈی جی لیویز سے ملاقات کر کے تمام ممکنہ کوششیں کی جائیں گی۔ اسسٹنٹ کمشنر لونی بیبرگ لہڑی نے بھی فورس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور جوانوں کو اپنے مسائل بیان کرنے کی آزادی دی۔انہوں نیامید ظاہر کی کہ یہ دربار لیویز فورس کے مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کے حل کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا، جس سے فورس کی فلاح و بہبود اور مؤثر کارکردگی کو یقینی بنانے کی امید ہے۔متعلقہ عنوان :