25 اگست ، 2024
بالی ووڈ میں چور اور پولیس کی کہانی پر مبنی دھوم فرنچائز کی پہلی فلم دھوم کو ریلیز ہوئے 20 سال مکمل ہو گئے۔ فلم میں عکسبند کیے گئے خطرناک اسٹنٹس کو بغیر کسی وی ایف ایکس کے حقیقی طور پر فلمایا گیا جس سے متعلق دلچسپ حقائق بھی سامنے آگئے۔
فلم دھوم 2004 میں ریلیز ہوئی تھی جس نے ہندی سنیما میں ایکشن فلموں کے تصور کو بدل کر رکھ دیا تھا۔ فلم نے بائیکس کی فروخت میں راتوں رات اضافہ کیا اور جان ابراہم کے کردار کبیر کے لمبے بالوں کے اسٹائل کا جنون پیدا کر دیا تھا۔ تاہم فلم کی عکسبند کے دوران کے کچھ دلچسپ حقائق کا یہاں ذکر کیا جارہا ہے۔
ریمی سین، جنہوں نے فلم میں سویٹی جے دکشت کا کردار ادا کیا تھا، نے کہا کہ "یہ پہلی فلم تھی جس میں بائیکس کا استعمال کرتے ہوئے ڈاکہ ڈالا گیا۔ اس سے پہلے یہ زیادہ تر ہالی ووڈ میں ہی ہوتا تھا۔ یہ یش راج فلمز کی بھی پہلی ایکشن فلم تھی۔"
ایشا دیول، جنہوں نے جان ابراہم کی ٹیم کی اکلوتی خاتون ممبر شینا رائے کا کردار ادا کیا، نے پہلی بار آن اسکرین مختصر لباس پہنا تھا۔ اس کےلیے انہوں نے اپنی ماں ہیما مالینی سے اجازت لی تھی۔
ایشا نے کہا تھا کہ مجھے اپنی ماں سے اجازت لینا ضروری لگا، لیکن جب میں نے پوچھا تو انہوں نے سوال کیا کہ "کیا تم واقعی مجھ سے یہ پوچھ رہی ہو؟ کیا تم دوستوں کے ساتھ چھٹیوں پر نہیں جاتیں اور ساحل پر مختصر لباس نہیں پہنتیں؟"
فلم کا سب سے خطرناک اسٹنٹ، جسے شوٹ کرنے میں سب سے زیادہ وقت لگا، وہ تھا چلتی ٹرین ڈبوں کے درمیان سے بائیک کو اچھالنا تھا۔ ایلن امین، جنہوں نے "دھوم" اور "دھوم 2" کے لیے ایکشن ڈیزائن کیا، نے بتایا "یہ جمپ حقیقت میں کیا گیا تھا، کوئی وژول ایفکٹس (وی ایف ایکس) نہیں تھا۔"
امین نے تصدیق کی کہ اصل میں اسٹنٹس کے لیے کاریں استعمال کرنے کا منصوبہ تھا، لیکن آدتیہ چوپڑا نے محسوس کیا کہ اس سے اداکاروں کے چہرے نظر نہیں آئیں گے، اس لیے بائیکس کا انتخاب کیا گیا۔
ریمی، جو اصل زندگی میں کتوں سے ڈرتی تھیں، فلم کے ایک سین میں ایک پپی کو گود میں لینے سے گھبرا گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ "سیٹ پر ماحول بہت مزاحیہ ہوتا تھا، لیکن مجھے پلّا پکڑنے کا سین بہت مشکل لگا۔ لیکن اب میں کتوں سے دوستی کر چکی ہوں۔"