26 اگست ، 2024
شہدائے کربلا ؓ کا چہلم آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے، ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں چہلم کے جلوس نکالے جا رہے ہیں۔
اس موقع پر سبیلیں لگائی جا رہی ہیں، علم، ذوالجناح و تعزیے برآمد کیے جا رہے ہیں۔
کراچی میں مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو گا
کراچی میں مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو گا اور مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیاں ایرانیاں کھارادر پر اختتام پزیر ہو گا۔
جلوس کے روٹ کی طرف آنے والی سڑکوں اور گلیوں پر کنٹینر رکھ کر راستے بند کر دیے گئے ہیں۔
سندھ بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے جبکہ کراچی سمیت ملک بھر کے تمام بڑے شہروں میں موبائل فون و ڈیٹا سروسز بند کر دی گئی ہیں۔
پی ٹی اے کے مطابق وزارتِ داخلہ کی ہدایت پر موبائل فون و ڈیٹا سروسز بند کی گئی ہیں۔
راولپنڈی: مرکزی جلوس 11 بجے برآمد ہو گا
شہداء چہلم کا مرکزی جلوس امام باگارہ کرنل مقبول سے 11 بجے برآمد ہو گا۔
یہ جلوس روایتی راستوں کمیٹی چوک، لیاقت روڈ سے ہوتا ہوا فوارہ چوک پہنچے گا۔
جلوس کے عزادار فوارہ چوک پر نمازِ ظہرین ادا کریں گے، علمائے کرام فلسفۂ حسینیت پر روشنی ڈالیں گے۔
جلوس کے شرکاء ڈنگی کھوئی چوک پر زنجیر زنی اور سینہ کوبی کریں گے۔
جلوس پرانا قلعہ اور جامع مسجد روڈ سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پزیر ہو گا۔
راولپنڈی میں 4600 پولیس اہلکار سیکیورٹی پر تعینات
جلوس کی سیکیورٹی کے لیے راولپنڈی پولیس کے 4600 سے زائد جوان تعینات رہیں گے۔
راولپنڈی پولیس کے 215 افسران جلوس سیکیورٹی کی نگرانی کریں گے۔
ٹریفک پولیس کے 215 اہلکار ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے موجود رہیں گے۔
بانساں والا چوک، ہملٹن روڈ، راجہ بازار، ڈنگی کھوئی، پرانا قلعہ اور نیا محلہ ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔
میانوالی میں شہدائے چہلم کا مرکزی جلوس امام بارگاہ وادیٔ اسلام جنوبی قبرستان سے برآمد ہو گا۔
جلوس مرکزی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ قصر بتول محلہ ہاشم شاہ پر اختتام پزیر ہو گا۔
شہدائے کربلا کے چہلم سے متعلق آج ضلع بھر میں 8 جلوس برآمد ہوں گے جبکہ 41 مجالس منعقد ہوں گی۔
بہاولنگر میں 1600 سے زائد پولیس افسران و ملازمین جلوسوں، مجالس کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
ڈی پی او بہاولنگر نصیب اللّٰہ خان کے مطابق جلوسوں، مجالس کی مرکزی کنٹرول روم سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔