27 اگست ، 2024
اسلام آباد ہائی کورٹ میں اظہر مشوانی کے دو لاپتہ بھائیوں پروفیسر ظہور اور پروفیسر مظہر کی بازیابی کے کیس کی سماعت کے دوران بتایا گیا کہ ایک پی ٹی آئی کارکن فیضان گھر واپس آ گیا ہے۔
درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی جس کے دوران اٹارنی جنرل اور وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا شکریہ، ایک مغوی گھر پہنچ گیا ہے، پی ٹی آئی سیکریٹریٹ کے کچھ ملازمین بھی گھر پہنچ گئے ہیں، لاپتہ فیضان واپس آ گیا لیکن اس کی حالت بہتر نہیں، وہ گھر پر ہی ہے، آج امید ہے کہ اٹارنی جنرل کوئی خوش خبری سنائیں گے۔
اس پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے کیس دوسرے بینچ میں تھا ہم نے یقین دہانی کرائی تھی، ہم پوری کوشش کر رہے ہیں، ہم تمام وسائل استعمال کر رہے ہیں، ایک لاپتہ کارکن واپس آ گیا ہے، تھوڑا وقت ملے تو باقی بھی آ جائیں گے۔
اٹارنی جنرل نے عدالت سے دو سے تین دن کا وقت مانگ لیا اور کہا کہ مجھے دو سے تین دن مزید دے دیں بہتر خبر آئے گی، کچھ اور وقت چاہیے ہو گا حکومت اپنا کام کر رہی ہے، امید ہے کہ مثبت خبر آئے گی۔
بابر اعوان نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کرائی تھی، اٹارنی جنرل جیسے آج کہہ رہے ہیں، ویسا پہلے بھی کہہ چکے ہیں، وزیرِ اعظم کے علم میں بھی معاملہ لایا گیا ہے، اس کے بعد ایک لاپتہ کارکن واپس آیا، میں اسی لیے کوئی زور نہیں دے رہا، نہ کوئی ہم ججمنٹ لے رہے ہیں۔
اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم اس کو جمعے کے لیے رکھ لیتے ہیں، اس عدالت کو بتایا گیا ہے کہ لاپتہ فیضان واپس آ گیا ہے، اٹارنی جنرل نے مزید وقت مانگا ہے، اٹارنی جنرل نے بتایا ہے کہ لاپتہ شہریوں سے متعلق معاملہ وزیرِ اعظم کے سامنے رکھا گیا ہے، اٹارنی جنرل کی مزید وقت مانگنے کی استدعا منظور کی جاتی ہے، جو کارکن واپس آ گیا ہے اس کی درخواست نمٹا دیتے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کے لیے وقت مانگنے کی استدعا پر سماعت جمعے تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ کے ملازم فیضان کے واپس آ جانے پر اس کی بازیابی درخواست بھی نمٹا دی۔
عدالت نے نعیم احمد یاسین کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت بھی جمعے تک ملتوی کر دی۔