پاکستان کی لیجنڈری اداکارہ و ہدایت کارہ سکینہ سمو کا کہنا ہے کہ طلاق یافتی مرد و خواتین کے پاس اگر اولاد کی نعمت ہے تو انہیں دوسری شادی نہیں کرنی چاہیے۔
حال ہی میں اداکارہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور نجی زندگی سمیت معاشرتی مسائل پر خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے دورانِ انٹرویو محدود کام کرنے کی وجہ اپنی دو ٹوک اور سیدھی بات کرنے کی عادت کو قرار دیا۔
اداکارہ نے کہا کہ میں جانے انجانے میں سیدھی بات کرجاتی ہوں جس سے لوگ خفا ہو جاتے ہیں اور پھر کاسٹ کرنے کے باوجود بھی ڈرامے میں کام نہیں کرواتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو جانے یا انجانے میں تکلیف دی ہو تو میں فوراً ان سے معافی مانگ لیتی ہوں کہ پتہ نہیں سامنے والے نے میری بات کو کس انداز میں لیا جبکہ میری نیت بُری نہیں ہوتی۔
اداکارہ نے کہا کہ معافی مانگنے کے باوجود بھی کئی لوگ مجھے آسرا دیتے ہیں کہ آپ کو فلاں ڈرامے میں کاسٹ کریں گے لیکن جب ڈرامہ آن ایئر ہوتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ اس میں تو مجھے کام کرنا تھا۔
انہوں نے دورانِ گفتگو طلاق یافتہ افراد کو بچوں کی خاطر دوسری شادی نہ کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ طلاق یافتہ چاہئے مرد ہو یا خاتون اگر ان کے بچے ہیں تو بچوں کی خاطر دوسری شادی نہ کریں، اگر خاتون اپنے اور اپنی اولاد کے مالی اخراجات خود اُٹھا سکتی تو اسے ہرگز دوسری شادی نہیں کرنی چاہیے۔
سکینہ سمو نے اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سگے والدین سگے ہی ہوتے ہیں، سوتیلے وہ پیار اور محبت دوسرے کی اولاد کو چاہ کر بھی نہیں دے سکتے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میں نے والدین کی رضامندی سے پسند کی شادی کی تھی یہ شادی زیادہ عرصے قائم نہ رہ سکی۔