29 اگست ، 2024
معروف پاکستانی غزل گائیک استاد حامد علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ سابق بھارتی وزیرِ اعظم اٹل بہاری واجپائی نے اُنہیں بھارت منتقل ہونے کی پیشکش کی تھی۔
استاد حامد علی خان نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے بھارت میں موسیقی کے مداحوں سے ملنے والی محبت کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ مجھے، امانت علی خان اور مہدی حسن صاحب کو 1979ء میں بھارت میں ہونے والے موسیقی کے ایک بڑے پروگرام میں پرفارم کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا اور اس پروگرام میں سابق وزیرِ اعظم اندرا گاندھی، دلیپ کمار، منوج کمار اور دیگر کئی بڑی شخصیات موجود تھیں۔
گلوکار نے بتایا کہ جب اس پروگرام میں پرفارم کرنے کے لیے میں اور امانت علی خان اسٹیج پر گئے تو لوگ حیران تھے کہ اتنے بڑے شو کے لیے پاکستان سے ان 2 بچوں کو بھیجا گیا ہے اور پورے حال میں مکمل خاموشی ہو گئی لیکن جیسے ہی ہم نے گانا شروع کیا تو لوگ دنگ رہ گئے کہ یہ اتنی چھوٹی عمر میں اتنے شاندار کلاسکل گائیک ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ سابق بھارتی وزیرِ اعظم اندرا گاندھی نے کلاسیکل گائیکی سننے کے بعد ہمیں ’رام لکھن‘ کا لقب دیا۔
حامد علی خان نے انکشاف کیا کہ ہماری اس پرفارمنس کے بعد اگلے دن ہمیں اٹل بہاری واجپائی نے بلایا اور ہماری تعریف کی ساتھ ہی انہوں نے ہمیں بھارت منتقل ہونے کی پیشکش بھی کی کیونکہ وہ ہماری پرفارمنس سے بے حد متاثر تھے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اٹل بہاری واجپائی کا کہنا تھا کہ بھارت منتقل ہونے کے لیے آپ لوگ جو کہیں گے میں کروا دوں گا مگر انہوں نے یہ شرط بھی رکھی تھی کہ آپ کو پاکستانی شہریت چھوڑنی پڑے گی۔
گلوکار نے مزید بتایا کہ میں نے اور امانت علی خان نے ان سے کہا کہ ہم اپنی فیملی کو چھوڑ کر بھارت منتقل نہیں ہو سکتے تو اُنہوں نے پوری فیملی کے ساتھ بھارت منتقل ہونے کی پیشکش کی مگر ہم نے انکار کر دیا کہ ہم لوگ یہاں آتے جاتے رہیں گے مگر پاکستان نہیں چھوڑ سکتے۔