لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے چلڈرن لائبریری میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیف پارٹنرز کو میرٹ پر سکولز دئیے گئے ہیں۔ کسی کی سفارش اس ضمن میں قبول نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ میں نجی سیکٹر بھی اہمیت کا حامل ہے۔ نجی سیکٹر کا کردار اہم نہ ہوتا تو آؤٹ آف سکول بچوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوتی۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں اب رشوت نہیں چلتی اور نہ منسٹر اپنا حصہ وصول کرتا ہے۔ وہ دور چلے گئے جب منسٹر کو حصہ وصول کیا کرتا تھا۔ معیاری تعلیم دیں تو سرکاری سکولوں کے بچے دنیا میں تعلیمی ریکارڈ بناتے دکھائی دیں گے۔ سرکاری سکولوں کو ایسا بنائیں گے کہ والدین 2 سال بعد نجی سیکٹر پر سرکاری سکولوں کو ترجیح دے رہے ہوں گے۔ اڈلٹ لٹریسی پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔ جبکہ ٹیکنیکل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر بھی خاص توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ اسی ضمن میں سادہ ایم اے، بی اے کی بجائے نوجوانوں کو ٹیکنیکل اور آئی ٹی کی تعلیم سے بھی روشناس کروا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال مڈل ٹیک کا آغاز کر رہے ہیں اور الگ بورڈ امتحان لے گا۔ اگلے 5 سال میں ایک کروڑ بچے سکول جا رہے ہوں گے۔