اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 ستمبر2024ء) وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری(آئی سی ٹی) انتظامیہ کی جانب سے قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے خطرے سے نمٹنے کے لیے شروع کیے گئے اقدامات کو سراہا ہے۔ اتوار کے روز ایک بیان میں وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ وزارت نے آئی سی ٹی انتظامیہ کو شہر کے ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک منفرد حل تجویز کیا ہے تاکہ اسے ماحول دوست اور آب و ہوا سے متعلق اسمارٹ شہر بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد کی فضائی کوالٹی ڈبلیو ایچ او کی عبوری مقررہ حد سے زیادہ ہے اور یہ مسئلہ مختلف وجوہات کی بنا پر بدتر ہوتا جا رہا ہے جس میں پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے اخراج کی بڑھتی ہوئی سطح بھی شامل ہے۔
(جاری ہے)
وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر نے کہا کہ گرین انرجی کی منتقلی کے تحت مجوزہ حل جس میں برقی گاڑیوں کو فروغ دینا اور شہری جنگلات کو فروغ دینا شامل ہے، نہ صرف دارالحکومت میں ہوا کے معیار میں اضافہ کرے گا بلکہ اس سے منسلک صحت کے خطرات کو بھی کم کرے گا اور مزید بین الاقوامی سیاحوں کو بھی راغب کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور اس کے مضافاتی علاقوں میں آب و ہوا کی لچک اور ماحولیاتی استحکام کو بڑھانے کے لئے آئی سی ٹی کے لئے الیکٹرک بس سروس، کلائمیٹ چینج فنڈ (سی سی ایف)، مارگلہ ہلز فنڈ (ایم ایچ ایف)اور کاربن کریڈٹ پروگرام (سی سی پی) جیسی مختلف پالیسیاں اور اقدامات پہلے ہی متعارف کرائے جا چکے ہیں۔ان اقدامات کو سراہتے ہوئے رومینہ خورشید عالم نے دارالحکومت کو درپیش موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ اقدامات آب و ہوا کے حوالے سے اقدامات میں ایک نمایاں مثال قائم کر رہے ہیں اور دارالحکومت اور ملحقہ علاقوں کے رہائشیوں کے لئے ایک سرسبز اور زیادہ پائیدار مستقبل کا وعدہ کر رہے ہیں"۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ آئی سی ٹی میں حال ہی میں شروع کی گئی الیکٹرک بس سروس ماحولیاتی خدشات کو دور کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ بسیں روایتی ڈیزل سے چلنے والی بسوں کے مقابلے میں گرین ہائوس گیسوں کے اخراج اور صوتی آلودگی کو کم کرنے کے لئے ایک اہم قدم ہیں ۔ مختلف مطالعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکٹرک بسیں ڈیزل بسوں کے مقابلے میں لائف سائیکل کے اخراج کے لحاظ سے 2.5 گنا زیادہ صاف ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ایف اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جو آئی سی ٹی خطے میں ماحولیاتی خدشات کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید نے سی سی پی کو موسمیاتی تبدیلی کے اقدام کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت دارالحکومت میں 2000 سے 10 ہزار کنال میں 40 سے 50 لاکھ درخت لگائے جائیں گے۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ایم ایچ ایف کے تحت مارگلہ کی پہاڑیوں میں تفریحی مقامات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 1.5 فیصد مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے قدرتی وسائل کے تحفظ کو یقینی بنانے پر خرچ کیا جائے گا۔ انہوں نے دیگر شہروں کی انتظامیہ پر بھی زور دیا کہ وہ شہروں میں ماحولیاتی اقدامات کے لئے اسلام آباد کے ماڈل پر عمل کریں، قابل تجدید توانائی کے استعمال کو ترجیح دیں، الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے، شہری جنگلات کو فروغ دیں اور ملک بھر کے شہروں میں ماحولیاتی استحکام کے اہداف کے حصول کے لئے آب و ہوا پر پورا اترنے والی تعمیرات کو یقینی بنائیں ۔