اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 ستمبر2024ء) وفاقی دارالحکومت ایک "ماڈل ڈیجیٹل سٹی" میں تبدیل ہونے کے لئے تیار ہے، جس کا مقصد اپنے رہائشیوں کے فائدے کے لئے تکنیکی ترقی کے ایک وسیع سپیکٹرم کو ضم کرنا ہے۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کے مطابق اسلام آباد اس اقدام کے پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کام کرے گا۔ یہ تبدیلی وزیر اعظم کے ڈیجیٹلائزیشن وژن سے مطابقت رکھتی ہے۔ ماڈل ڈیجیٹل سٹی کا منصوبہ رہائشیوں کو ایک نئی سٹی سپر ایپلی کیشن کے ذریعے 150 سرکاری خدمات تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔ یہ موبائل ایپ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، اسلام آباد پولیس، ہیلتھ سروسز اور تعلیمی اداروں سمیت متعدد سرکاری اور انتظامی خدمات کی سہولت فراہم کرے گی۔
(جاری ہے)
اس کا مقصد شہریوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ وہ ان خدمات تک زیادہ موثر رسائی کے لئے ایپ کا استعمال کریں۔
ایپ میں ایک ای پارکنگ کی سہولت بھی ہوگی ، جسے پارکنگ مینجمنٹ کو ہموار کرنے اور شہر میں رشکو کم کرنے کے لئے تیارکیا گیا ہے۔ منصوبے میں اسلام آباد بھر میں مصنوعی ذہانت سے مربوط اسمارٹ کیمروں کی تنصیب بھی شامل ہوگی۔ یہ کیمرے اسٹریٹ کرائم کی نگرانی، سیکیورٹی بڑھانے اور رہائشیوں اور مسافروں کے لئے ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل تبدیلی ملک کی ترقی کی کلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن وزیراعظم کی قیادت میں ڈیجیٹل پاکستان وژن کو آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہے، ڈیجیٹل پاکستان پالیسی نے اس شعبے میں مزید پیش رفت کی راہ ہموار کی ہے۔متعلقہ عنوان :