زمین ڈگمگانے لگی ہے

زمین ڈگمگانے لگی ہے

,

24 جولائی ، 2023

زمین ڈگمگانے لگی ہے

ماہرین تحقیقات کرکے کرۂ ارض پر رونما ہونے والی تبدیلیوں اور نت نئی دریافتوں سے آگاہ کررہے ہیں۔ حال ہی میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیر زمین پانی نکالنے کی وجہ سے زمین کی محوری گردش پر اثر پڑا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ گلوبل وارمنگ بھی ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق 1993 ء سے2010 ءتک زمین کا گردشی محور تقریباً80 سینٹی میٹر مشرق کی طرف سرک گیا ہے۔ امریکی جیو فزیکل یونین کے جریدے میں شائع ہو نے والی تحقیق کے مطابق اس کی وجہ سے وسیع پیمانے پر زمینی پانی کےبڑے ذخائر کو نکالنا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق زمینی پانی کے اخراج کا اثر سطح سمندر پر بھی پڑا ہے ۔جنوبی کوریا کی سیول نیشنل یونیو رسٹی میں ارتھ سائنسز کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ’’موٹر یا پمپ کے ذریعے زمین سے نکالا گیا پانی یا تو بخارات بن کر ہوا میں اُڑ جاتا ہے یا دریائوں میں بہہ جاتا ہے۔ آخر میں یہ سمندر میں گر جاتا ہے ۔اس طرح یہ پانی خشکی سے سمندر میں شامل ہوجاتا ہے اور یہ عمل پانی کی دوبارہ تقسیم کو جنم دیتا ہے۔

اس سے قبل 2016 ء میں پانی کی زمین کی گردش کو تبدیل کرنے کی صلاحیت کو دریافت کیا تھا۔بعدازاں 2021 ء میں ایک اور تحقیق میں زمین کی قطبی خطوںمیں پانی کے ضیاع سے زمین کے گردشی محور کے جھکائو اور اثرات پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ یعنی ا ن خطوں میں موجود برف جو پگھل کر سمندر میںبہہ جاتی ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک زمینی پانی کو نکالنے کے زمین کی گردش پر پڑنے والے اثرات کے متعلق تحقیق موجود نہیں تھی۔

زمین کی گردش کا قطب وہ نقطہ ہے ،جس کے گرد زمین گھومتی ہے۔ اس محور کے گرد گردش کو ’’قطبی گردش‘‘ کا عمل کہا جاتا ہے۔ یعنی جب زمین کی گردش کے محور کی حالت سطح کی نسبت مختلف ہوتی ہے۔زمین کے قطبوں کی پوزیشن میں تغیرات کو قطبی بہاؤ کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ قدرتی طور پر ہوتا ہے۔ زمین کے مادّے کی تقسیم میں ہونے والی تبدیلیاں محور کو حرکت دینے کا سبب بنتی ہیں، اس طرح قطبین، وہ نقطے ہےجہاں زمین کا محور گردش کرتا ہے،وہ بھی بدل جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 1990 کی دہائی سے زمین کے گردشی محور میں تبدیلی کا جو مشاہدہ کیا جا رہا ہے، اس کی وجہ انسانی عمل ہے۔

زمین ڈگمگانے لگی ہے

زمین پر پانی کی تقسیم اس بات کو متاثر کرتی ہے کہ ہمارے سیارے پر مادّے کی تقسیم کیسے کی جاتی ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ گھومنے والے حصے پر تھوڑا سا وزن ڈالنے کے مترادف ہے۔ اس طرح جیسے جیسے پانی اپنی جگہ تبدیل کرے گا تو زمین کی گردش میں بھی کچھ فرق آئے گا۔ محقق سیو کا کہنا ہے ہے کہ ’’زمین کے گردشی قطب میں درحقیقت کافی تبدیلی آئی ہے‘‘۔ تحقیق سےظاہرہوتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجوہات کے ساتھ ساتھ زمینی پانی کی تقیسم کا بھی زمین کے گردشی قطب کے سرکنے میں بڑا عمل دخل ہے۔

تحقیق میں سائنس دانوں نے یہ بھی جانا ہے کہ زمین کے وسطی خطوط عرض بلد سے پانی کی تقسیم زمین کی گردشی محور پر زیادہ اثر ڈالتی ہے۔تحقیق کے دوران زیادہ تر پانی مغربی شمالی امریکا سے شمال مغربی بھارت میں تقسیم کیا گیا اور یہ دونوں خطے زمین کے وسط عرض بلد میں آتے ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک کی طرف سے وسط عرض بلد جیسے حساس علاقوں سےزیر زمین پانی کو نکانے کو کم کرنے کی کوششیں، زمین کے قطبی سرکاؤ میں تغیرات کو بدل سکتی ہیں۔ لیکن ایسا تب ہو گا جب یہ کوششیں کئی دہائیوں تک جاری رہیں گی۔

اس نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے زمین کی گردش کے محور اور پانی کی حرکت میں تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا۔پہلے انہوں نے سوچا کہ پانی کی تقسیم اور زمین کے ایک خطے سے دوسری جگہ منتقلی کی وجہ موسمیاتی تبدیلیاں اور قطبی علاقوں میں برف اور گلیشیئرز پگھلنے کے باعث ہے لیکن بعدازاں ماہرین نے زمینی پانی کی تقسیم کے مختلف منظرناموں کو شامل کیا،پھر زمین کے گردشی محور میں ہونے والی تبدیلیوں کو جاننے کے لیے ایک ماڈل تشکیل دیا اور یہ 2,150 گیگاٹن زمینی پانی کی دوبارہ تقسیم کے بعد ریکارڈ شدہ زمینی جھکاؤ سے مماثل ہے۔

اس سے قبل کی جانے والی تحقیقات میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ 1993 اور 2010 کے درمیان 2,150 گیگاٹن زیر زمین پانی نکالا ہے جو کہ سطح سمندر میں چھ ملی میٹر سے زیادہ اضافے کے برابر ہے۔امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے ایک تحقیقی سائنس داں سریندرا کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق ایک اچھا اضافہ ہے۔ محققین نے قطبی حرکت میں زیر زمین پانی کی پمپنگ کے کردار کو ناپا ہے اور یہ بہت اہم ہے۔2016 ء میں زمین کے قطبی سرکائو پر پانی کی تقسیم کے اثرات پر ہونے والی تحقیق کے مصنفین میں سریندرا بھی شامل تھیں، تاہم سیول نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر اور حالیہ تحقیق کے مصنف سیو کے مطابق زمین پر پانی کی تقسیم سے موسموں پر اثر نہیں پڑتا۔

عموماً زمین کا گردشی محور ایک سال کے دوران چند میٹر سرک جاتا ہے۔ لہٰذا دو دہائی میں ایک میٹر تک گردشی محور میں تبدیلی سے موسم پر فرق نہیں پڑتا۔ اہم بات یہ ہے کہ اس بات کی تصدیق کی جائے کہ زیر زمین پانی نکالنے سے زمین کی گردش کا محور متاثر ہوتا ہے ۔ہم گردش کے محور میں تبدیلی کو زیر زمین پانی نکالنے کے اثرات کے ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہیں۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید

اس پر پڑھیں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی Header Banner