اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہ اگست کے اعداد و شمار جاری کردیئے، جس کے مطابق مہنگائی کی شرح 33 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق اگست میں مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد ریکارڈ کی گئی، شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 11.7فیصد اور دیہی علاقوں میں مہنگائی 6.7 فیصد رہی۔ ماہانہ بنیادوں پر پیاز 23.62 فیصد مہنگے ہوئے،انڈے فی درجن 12.39 فیصد مہنگے ہوئے۔تازہ سبزیوں کی قیمت میں 12.25 فیصد کا اضافہ ہوا، ماہانہ بنیادوں پر دال چنا 4.55 فیصد مہنگی ہوئی، ایک ماہ میں آلو کی قیمت 2.90 فیصد تک اضافہ ہوا۔اگست میں دال مونگ 2.83 فیصد تک مہنگی ہوئی،تازہ اور خشک دودھ بالترتیب 1.27 اور 1.20 فیصد مہنگے ہوئے۔ ماہانہ بنیادوں پر گاڑیوں پر لگنے والا ٹیکس 168.79 فیصد بڑھا،سٹیشنری کی قیمت میں 5.08 فیصد تک اضافہ ہوا،ایک ماہ میں ادویات کی قیمتوں 1.35 فیصد تک اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق گھی ،گوشت ،چاول، دال ماش،مصالحہ جات بھی مہنگے ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں، ماہانہ بنیادوں پر تازہ پھل 13.10 فیصد سستے ہوئے،ایک ماہ میں ٹماٹر 8.09 فیصد تک سستے ہوئے۔آٹے کی قیمت میں ماہانہ بنیادوں پر 3.40 فیصد کمی ہوئی،ماہ اگست میں دال مسور 0.75 فیصد تک سستی ہوئی، ماہانہ بنیادوں پر گندم،بریڈ،سگریٹس بھی سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح 33ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، تقریباً 3 سال بعد مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں آئی ہے اس سے قبل اکتوبر 2021میں مہنگائی کی شرح 9.2فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔