02 ستمبر ، 2024
ملیالم فلم انڈسٹری میں جنسی استحصال کے جاری تنازع کے درمیان، ایک اور اداکارہ شرمیلا نے بھی خود کے ساتھ تقریباً 27 سال قبل پیش آئے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے پروڈیوسر پر مبینہ طور پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق شرمیلا نے کہا کہ "مجھے ملیالم فلم انڈسٹری میں ایک تکلیف دہ تجربہ ہوا۔ یہ فلم 'ارجونن پلےیوم پانچو مکلوم' کی شوٹنگ کے دوران ہوا۔
انکا کہنا تھا کہ "ہمیں تامل ناڈو کے پولاچی میں ایک گانے کی شوٹنگ کرنی تھی، تین دن کی شوٹنگ کے بعد پروڈکشن منیجر نے مجھ سے پروڈیوسر سے ملنے کو کہا تو میں نے اپنے اسسٹنٹس کو ساتھ لے جانے کو کہا کیونکہ میں کہیں اکیلی نہیں جاتی۔"
شرمیلا نے مزید کہا کہ اس کے باوجود منیجر نے ان کے اسسٹنٹس کو ساتھ جانے سے روک دیا لیکن وہ اپنے اسسٹنٹس کو ساتھ لے گئیں۔
انکا کہنا تھا کہ "جب میں پروڈیوسر کے کمرے میں گئی تو وہاں سات سے آٹھ لوگ شراب پی رہے تھے۔ ان میں سے ایک نے میری اسسٹنٹ پر حملہ کیا اور اسے بےلباس کرنے کی کوشش کی جبکہ ایک میری طرف بڑھا۔"
اداکارہ نے بتایا کہ اس وقت میرے ساتھ میرا ایک مرد اسسٹنٹ بھی موجود تھا، جب اس نے ان لوگوں کو روکنے کی کوشش کی تو اسے مارا پیٹا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے ایک شخص نے میرا ہاتھ پکڑ لیا، میں نے اس کے ہاتھ کو کاٹا اور ہوٹل سے باہر بھاگ کر مدد کےلیے آواز لگائی۔ ایسے میں آٹو رکشہ والوں کے ایک گروپ نے میری مدد کی۔ ان کی مدد سے میں نے اپنے والد کو کال کی اور پھر پولیس وہاں پہنچ گئی۔
ساتھ میں انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ انہیں "ایڈجسٹ" نہ کرنے کی وجہ سے 28 فلمیں گنوانی پڑیں۔
واضح رہے کہ فلموں میں کام کے بدلے ناجائز تعلقات کو بھارتی فلم انڈسٹری میں ایڈجسٹمنٹ کہہ کر پکارا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں اداکارہ نے اپنے ساتھ پیش آئے ایک اور واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "ملیالم ڈائریکٹر ہری ہارن نے اداکار وشو کے ساتھ مجھ سے ملاقات کی۔ ہم نے کافی پی، اسکرپٹ پر بات کی جس کے بعد انہوں نے مجھے اچھے طریقے سے رخصت کیا۔"
انہوں نے بتایا کہ بعد میں ہری ہرن نے وشو کو کال کی اور کہا کہ وہ مجھے 'ایڈجسٹ' کرنے کو کہیں۔ وشو نے ہری ہرن کو بتایا کہ اداکارہ 'ایڈجسٹ' نہیں کریں گی جس کے بعد فلم بھی ہاتھ سے چلی گئی۔