03 ستمبر ، 2024
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستانی تاریخ کا یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہونا چاہیے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، ہمیں معیشت میں استحکام اور بہتری لانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سفر طویل ہے، ہمیں تیزی سے آگے بڑھنا ہے، اللّٰہ پر بھروسہ ہے ہم اپنی منزل پر پہنچیں گے، یہ مشکل سفر ہے، ناممکن نہیں۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے، ہمیں اسمگلنگ کا خاتمہ کرنا ہے، ہمارا ملک معدنی وسائل سے مالا مال ہے، قوموں نے دن رات ایک کر کے حالات بدلے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہماری ترجیح ہے، اہداف کے حصول پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔
10 نکاتی ایجنڈہ زیرِ غور
اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں وزارتِ ہاؤسنگ کی سمری پر رولز آف بزنس میں ترمیم کی منظوری دی جائے گی جس کے تحت پی ڈبلیو ڈی کو بند (DEFUNT) ادارہ ڈیکلیئر کیا جائے گا۔
کابینہ کے اجلاس میں پاکستان میں مذہبی برداشت یا رواداری کی حکمتِ عملی 2024ء کی منظوری دی جائے گی اور بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کی منظوری دی جائے گی، یہ دونوں وزارت مذہبی امور کی سمریاں ہیں۔
اس کے علاوہ اجلاس میں ای سی سی کے 30 اگست کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی جائے گی۔