متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے کےالیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر بجلی کے اضافی بلوں اور غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے خزانے میں سب سے زیادہ حصہ کراچی کا ہے مگر یہاں 12 سے 14 گھنٹے تک لوڈشیدنگ کی جارہی ہے، ملک بھر میں بجلی کے سب سے زیادہ نرخ کےالیکٹرک کے ہیں۔
فاروق ستار نے طویل لوڈ شیڈنگ پر کےالیکٹرک کا جواز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مرمتی کام کرنا ہے تو سردیوں میں کریں، انہوں نے الزام لگایا کہ کنڈا سسٹم میں بھی کے الیکٹرک کا عملہ ملا ہوا ہے۔
فاروق ستار نے کے الیکٹرک سے بجلی کے بل اور فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارجز کم کرنےکا مطالبہ بھی کیا۔
فاروق ستار دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ کےالیکٹرک ہیڈ آفس میں مذاکرات کے لیے گئے جہاں انہوں نے اپنے 9 مطالبات انتظامیہ کے سامنے رکھے۔
مذاکرات سے واپسی پر فاروق ستار نے بتایا کہ انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اب کراچی میں رات کے اوقات میں اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کسی طور بھی گلے سڑے بوسیدہ بن قاسم پاور پلانٹ ون اور ٹو کی مدت میں توسیع کو قبول نہیں کرے گی۔