لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر تعلیم رانا سکندر حیات اور سیکرٹری لٹریسی سید حیدر اقبال نے کہا ہے کہ عصر حاضر کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لٹریسی اور سکلز کو جوڑ کر ایک نیا پروگرام تشکیل دے رہے ہیں۔ سائنس اور آرٹ کی بحث بہت ہو چکی، اب ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ نان فارمل سکولوں کو بھی ڈیجیٹل لٹریسی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم خواندگی کے حوالے سے منعقدہ مرکزی تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ لٹریسی ڈے منانے کا مقصد نان فارمل سکولوں کے اساتذہ و طلبہ کا مورال بلند کرنا ہے۔ جلد آفٹرنون سکول پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے جبکہ آؤٹ آف سکول بچوں کے چیلنج سے نبٹنے کیلئے لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی بھی ضرورت ہے جس کیلئے حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے۔ سیکرٹری لٹریسی حیدر اقبال کا کہنا تھا کہ نان فارمل سکولوں کے اساتذہ کا معاوضہ ڈیڑھ گنا بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ویلز آن لٹریسی پراجیکٹ اور اڈلٹ لٹریسی سنٹرز کا آئندہ سال سے آغاز کیا جا رہا ہے۔ اگلے سال کے آغاز سے 11260 اڈلٹ لٹریسی سنٹرز شروع کئے جائیں گے جن میں افراد کو زراعت، مائننگ، آئی ٹی اور فشریز سمیت دیگر عنوانات پر مشتمل 6 ماہ کے فنی کورسز کروائے جائیں گے۔ دوسری جانب 470 ایلیمنٹری سکولوں میں بھی مڈل ٹیک ایجوکیشن کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ یہ 3 سالہ ٹیکنیکل کورسز طلبہ کو ڈیڑھ سال میں کروائے جائیں گے۔
اس موقع پر محکمہ لٹریسی اور ٹیوٹا کے درمیان ایم او یو بھی سائن کیا گیا۔ تقریب میں نان فارمل سکولوں کے اساتذہ، لٹریسی موبلائزرز، ٹرینرز اور مانیٹرز کو بھی خصوصی ایوارڈز دیئے گئے جبکہ 300 سے زائد اساتذہ میں ٹیبلٹس بھی تقسیم کیے گئے۔ وزیر تعلیم نے کچے کے علاقہ میں لٹریسی سنٹرز چلانے والے اساتذہ کی کاوشوں کی بھی تحسین کی۔