سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2024ء) سکھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہو گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر سکھرڈاکٹر ایم بی راجہ دھاریجو نے گزشتہ روز سکھر آئی بی اے میں انسداد پولیو مہم کے انتظامات سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع سکھر کی 60 یونین کونسلوں میں انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی ، مہم کے دوران 3لاکھ 92 ہزار 834 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بچہ پولیو سے بچائو کے قطرے پینے سے محروم رہ گیا تو اس علاقے کے فوکل پرسن اور متعلقہ ٹیموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب مزید کسی کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، غفلت برتنے والوں سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی والدین اپنے بچوں کو قطرے پلانے سے انکار کریں تو بروقت آگاہ کیا جائے تاکہ ان کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جا سکے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق تمام والدین کو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر سکھر نے کہا کہ دنیا میں صرف افغانستان اور پاکستان ہی ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو بچے کو پیدائش کے ابتدائی 15 دنوں کے دوران پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہیں جو نو مولودوں کے لیے ایک لازمی طبی حفاظتی عمل اور ان کا بنیادی حق ہے، ہم سب نے اپنے گرد و نواح میں اس متعلق کمیونٹی میں بھی آگاہی فراہم کرنا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ انتظامیہ، محکمہ صحت کے افسران، لوکل کونسلز اور دیگر متعلقہ افسران پر فرض ہے کہ وہ پولیو کے خاتمے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں اور بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تعلقہ اور یونین کونسل سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، تحصیلوں کے لیے مختارکاروں کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے جبکہ اسسٹنٹ مختار کار اور تپہ دار بھی ان کی ٹیم کا حصہ ہوں گے، یونین کونسل کی سطح پر بننے والی ٹیموں کی نگرانی کے لیے یونین کونسل کے سیکرٹری کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہےجبکہ یو سی مانیٹرنگ افسر اور ریونیو سٹاف بھی یونین کونسل کی سطح پر موجود ہے۔ ڈپٹی کمشنر سکھر نے کہا کہ وہ خود پوری مہم کی نگرانی کریں گے اور انہیں مہم کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس پیش کی جائیں ۔