کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ درسی کتب کی فراہمی میں ناکام ہو گیا ، جس کے باعث طلباء پریشان ہیں اور والدین جگہ جگہ دھکے کھانے پر مجبور ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں اڑھائی ماہ کی تاخیر کے بعد سکول کھلے ہوئے بھی 20سے زائد دن ہوگئے مگر بازار میں درسی کتابیں نہیں آسکیں جبکہ سرکاری سکولوں میں بھی تاحال درسی کتب فراہم نہیں کی جاسکی ہیں۔ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ تاحال بازار میں درسی کتاب کی فراہمی میں ناکام ہوگیا ہے کراچی کے اردو بازار میں بیشتر درسی کتابیں دستیاب نہیں۔
"جنگ " کے مطابق والدین اور طلباء پریشان ہیں پہلی،دوسری ،تیسری اور پانچویں جماعت کی ریاضی کی کتاب اردو بازار میں موجود نہیں۔ ساتویں جماعت کی انگریزی کی کتاب مارکیٹ میں دستیاب نہیں، نہم ، گیارہویں اور بارہویں جماعت کی حیاتیات کی کتاب بھی بازار سے غائب ہے۔ ان کے علاوہ دسویں جماعت کی انگریزی کی کتاب بھی دستیاب نہیں، دسویں اور بارہویں جماعت کی مطالعہ پاکستان کی کتاب بھی دکانوں سے غائب ہے جبکہ نہم اور دسویں جماعت کے پریکٹیکل جنرل بھی تاحال مارکیٹس میں موجود نہیں۔