کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2024ء) ڈپٹی سپیکر بلوچستان اسمبلی ، ویمن پارلیمانی کاکس کی چیئرپرسن غزالہ گولہ نے کہا ہے کہ خواتین کے مسائل کے حل کیلئے موثر قانون سازی اور اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے، خواتین ارکان اسمبلی خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی اسمبلی بلوچستان میں خواتین پارلیمانی کاکس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں خواتین پارلیمنٹرینز نے شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران غزالہ گولہ نے قانون سازی کے عمل میں خواتین کی شرکت کی اہمیت اور ان کی زندگیوں پر اثر انداز ہونے والی پالیسیوں کی تشکیل میں ان کے اہم کردار پر زور دیا۔ شرکاء نے بلوچستان میں خواتین کو متاثر کرنے والے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا جن میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور معاشی طور پر بااختیار بنانا شامل ہیں۔
بلوچستان سے متعلق تازہ ترین معلومات
(جاری ہے)
خواتین پارلیمانی کاکس نے ان چیلنجوں سے نمٹنے اور صوبے میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔غزالہ گولہ نے بامعنی تبدیلی لانے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے تعاون اور سہولت کا یقین دلایا اور کہا کہ یہ اجلاس بلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں خواتین کی آواز کو مضبوط کرنے اور مثبت تبدیلی کے لیے باہمی تعاون کے ماحول کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اجلاس میں ممبران شاہدہ رؤف ، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی ، کلثوم نیاز بلوچ، ہادیہ نواز، ، صفیہ فضل ، فرح عظیم شاہ ، سلمی بی بی ، سیکرٹری بلوچستان اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ ، بلوچستان کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن فوزیہ شاہین نے شرکت کی۔متعلقہ عنوان :