لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2024ء) پاپولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ اور یو این ایف پی اے کے زیر اہتمام د و روزہ ورکشاپ'' خاندانی منصوبہ بندی کے تخمینے کے ٹو لز" کا انعقاد مومقامی ہوٹل میں ہوا۔ ایف پی ای ٹی ٹریننگ کا مقصد افسران کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ورکشاپ میں سیکر ٹری پاپولیشن ویلفئیر سلمان اعجاز،ڈائریکٹر جنرل پاپولیشن ثمن رائے، یو این ایف پی ایکی عہدیداران و دیگر محکموں کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔ڈائریکٹر جنرل پاپولیشن ویلفئیر ثمن رائے نے ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کا فیملی پاپولیشن آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے اور تولیدی صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے حکومت پنجاب کی کوششوں کی حمایت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
(جاری ہے)
220 ملین سے زائد آبادی کے ساتھ پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں سے ایک ہے۔
آبادی میں تیزی سے اضافہ ملک کی ترقی کے لیے اہم چیلنجز پیش کرتا ہے، بشمول وسائل، بنیادی ڈھانچے اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر دبا۔ یو این ایف پی اے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔یو این ایف پی ایکی سرگرمیاں نہایت اہمیت کی حامل ہیں جس نے ایک تاریخ رقم کی ہے۔ یہ ادارہ آبادی کے اعداد و شمار کے تجزیہ اور پالیسی کی ترقی کو مضبوط بنانے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے۔خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت کی خدمات میں معاونت کرنا، خاص طور پر غیر محفوظ علاقوں میں،صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں اور کمیونٹی ورکرز کی صلاحیت کو بڑھانا، آبادی اور تولیدی صحت کے پروگراموں کی مدد کے لیے وسائل اور فنڈز کو متحرک کرنا، تولیدی صحت کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اختراعی حل، جیسے ڈیجیٹل ہیلتھ ٹیکنالوجیز کا نفاذ کرنا شامل ہے۔یو این ایف پی اے پائیدار آبادی میں اضافے اور تولیدی صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے حکومت پنجاب کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ایڈیشنل سیکر ٹری ڈاکٹر نائلہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ا قوام متحدہ کا فیملی پروگرام ہماری شراکت داری اور آبادی پر قابو پانے کی کوششوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے،'' پاکستان میں آبادی کے کنٹرول اور تولیدی صحت میںیو این ایف پی اے کا کردار اہم ہے۔ تجربہ کار ٹرینرز کو ورکشاپس کے انعقاد کے ذریعے ضروری مہارتوں سے آراستہ کیا گیا ہے۔ ورکشاپس میں معیاری نصاب تیارکرنا ہو گاجس سے تسلسل اور نقل تیار کرنے میں آسانی ہو۔