اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ کے پی جو باتیں کررہے ہیں یہ خودکشی کے مترادف ہے،پارلیمنٹ میں جو ہوا وہ وزیراعلیٰ کے پی کی تقریر کا ردعمل تھا،ہم نے وہ زبان نہیں بولی جو جلسے میں بولی گئی،آپ نے کہا ہم آئیں گے تو اڈیالہ جیل سے ان کو رہا کرائیں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ اس ایوان میں 34سال گزارے، بڑی بڑی تلخیاں دیکھی ہیں،جو تلخی اس وقت نظر آ رہی ہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، زرداری صاحب نے 11سال قید کاٹی عمر کا ایک حصہ گزار دیا،اس ایوان اور ادارے کی قدرومنزلت کو بحالت رکھنا پڑے گا، ان کاکہناتھا کہ گرفتار ہونے والوں کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر اعتراض نہیں،اس نام نہاد جلسے میں جیسی تقاریر ہوئیں تو یہ واقعہ نہ ہوتا، آپ حدود کراس کرتے ہیں تو آئین کو چیلنج کرتے ہیں،آپ نے پنجاب میں جس طرح جانے کاکہا وہ باتیں خودکشی کے مترادف ہیں،جلسے میں آئین، فیڈریشن اور ملکی وحدت کی حدود کراس ہوئیں،اگر بانی پی ٹی آئی قید ہیں تو ہماری لیڈرشپ بھی قید رہی،نوازشریف، شہبازشریف اور حمزہ شہباز طویل عرصہ قید رہے،ہمارے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوئے تھے،ان کاکہناتھا کہ اختلاف سے کم از کم ملکی وحدت اور ایوان کو نقصان نہ پہنچائیں،آپ ہر قسم کااحتجاج کریں لیکن ریڈلائن کراس نہ کریں۔