14 ستمبر ، 2024
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کی پہلی ویکسین ایم وی اے، بی این کی منظوری دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منکی پاکس کے خلاف ویکسین 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو 4 ہفتوں کے فرق سے 2 خوراکوں میں دی جا سکے گی۔
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منظور شدہ ویکسین منکی پاکس کے خلاف ایک خوراک کے بعد 76 فیصد اور 2 خوراکوں کے بعد 82 فیصد مؤثر ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارۂ صحت منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے چکا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت کے مطابق منکی پاکس 121 ممالک میں پھیل چُکا ہے، رواں سال 500 افراد اس سے جاں بحق ہو چُکے ہیں، ہائی رسک گروپس اور کمزور قوتِ مدافعت والے افراد میں منکی پاکس کی شرحِ اموات 10فیصد تک ہو سکتی ہے۔
منکی پاکس کیسے ہوتا ہے؟
کسی بھی شخص کو منکی پاکس ہوسکتا ہے، یہ بیماری انسانوں سے انسانوں اور کبھی کبھی جانوروں سے انسانوں میں رابطے کے ذریعے پھیلتی ہے۔
منکی پاکس پھیلنے کے اسباب درج ذیل ہیں:
٭ آمنے سامنے (بات کرنا یا سانس لینا)
٭ متاثرہ شخص کو چھونے، بوسہ لینے یا جنسی تعلق کے ذریعے
٭جانور کے کاٹنے، خراش لگنے، ان کا شکار کرتے، کھال اتارتے یا پکاتے وقت
٭ منکی پاکس وائرس سے آلودہ چادروں، کپڑوں یا سوئیوں کا استعمال
٭ حاملہ خواتین سے بچے کو وائرس کی منتقلی
علامات
منکی پاکس ایک آرتھوپوکس وائرس ہے، اس بیماری کی علامات چیچک جیسی ہوتی ہیں، اگرچہ شدت کم ہوتی ہے، منکی پاکس کی ابتدائی علامات میں بغلوں کے اندر سوجن، بخار، سر درد، گلے میں تکلیف، پٹھوں میں درد، کمر درد، سانس لینے میں دشواری، پیپ کے چھالے نمودار ہونا، علامات کا 4 ہفتوں تک رہنا اور تھکاوٹ شامل ہے۔
علاج
منکی پاکس کے علاج کا مقصد خارش کا خیال رکھنا، درد کا انتظام کرنا اور پیچیدگیوں کو روکنا ہے، علامات کو منظم کرنے اور مزید مسائل سے بچنے کے لیے ابتدائی دیکھ بھال اور معاونت اہم ہے۔
منکی پاکس ویکسین حاصل کرنے سے انفیکشن کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے، ویکسین کسی ایسے شخص کے ساتھ رابطے کے 4 دن کے اندر دی جانی چاہیے جس میں منکی پاکس ہے، زیادہ خطرے والے لوگوں کے لیے سفارش کی جاتی ہے کہ وہ منکی پاکس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے ویکسین لگوائیں۔