سندھ کے سرکاری محکموں میں نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کو ریٹائرمنٹ پر پنشن اور گریجویٹی نہیں ملے گی۔ سندھ کابینہ نے ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹر پنشن اسکیم 2024 کے نفاذ کی منظوری دیدی۔
صوبائی کابینہ اجلاس میں برتھ سرٹیفکیٹ کی فیس ختم کرنے، کارونجھر جابلو پٹی کو محفوظ ورثہ قرار دینے، 25 ایکڑ زمین رکھنے والے ہاریوں کو بےنظیر ہاری کارڈ دینے کی منظوری دے دی۔ گئی۔
سندھ کے محکموں میں نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کیلئے اہم خبر یہ ہے کہ اب انہیں ریٹائرمنٹ پر پنشن اور گریجویٹی نہیں ملے گی۔ سندھ کابینہ نے اس حوالے سے ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹر پنشن اسکیم 2024 کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔
اب نئے بھرتی ہونے والے صوبائی ملازم ڈیفائنڈ پینشن اسکیم میں حصے دار ہوں گے جس کے تحت ملازمین اپنی تنخواہ کا 10 فیصد جبکہ حکومت اس میں 12 فیصد حصہ ملائے گی اور اس رقم کو ملازمین کے اکاؤنٹ میں شامل کیا جائے گا۔
اس فنڈ کو ریٹائرمنٹ کے بعد ملازم خود اور انتقال کی صورت میں اس کے ورثا وصول کرسکیں گے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اسلام کوٹ میں آر او پلانٹ کی بحالی کے لیے 43 کروڑ روپے جاری کرنے اور ضلع دادو میں کیڈٹ کالج پاک بحریہ کو دینے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں کارونجھر جابلو پٹی کو محفوظ ورثہ قرار دینے کی منظوری بھی دی گئی۔
اس کے علاوہ منشیات سے منسلک ممنوع فصلوں کی کاشت پر 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے، کریکس اور صوبائی سمندری حدود میں بوٹم ٹرولنگ کے ذریعے مچھلی پکڑنے کے خلاف قانون سازی کرنے، بے نظیر ہاری کارڈ ابتدائی طورپر 25 ایکڑ زمین والوں کو جاری کرنے اور منشیات رکھنے پر 7 سال تک قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی منظوری بھی دی گئی۔